كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage ق80. باب فِي فَضْلِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ وَيَوْمِ عَرَفَةَ: باب: حج اور عمرے کی فضیلت۔ Chapter: The virtue of the day of 'Arafat حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن سمي مولى ابي بكر بن عبد الرحمن، عن ابي صالح السمان ، عن ابي هريرة : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " العمرة إلى العمرة كفارة لما بينهما، والحج المبرور ليس له جزاء إلا الجنة "،حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ "، امام مالک نےابو بکر بن عبدالرحمان کے آزاد کردہ غلام سمی سے، انھوں نےابو صالح اور سمان سے اور ا نھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک عمرہ دوسرے عمرے تک (کےگناہوں) کا کفارہ ہے اور حج مبرور، اس کا بدلہ جنت کے سوا اور کوئی نہیں۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک عمرہ کے بعد دوسرا عمرہ ان کے درمیان گناہوں کا کفارہ ہے، اور حج مبرور کی جزا جنت سے کم نہیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان بن عینیہ، سہیل، عبیداللہ، وکیع اورسفیان (ثوری) سب نے سمی سے، انھوں نے ابوصالح سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اورانھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مالک بن انس کی حدیث کے مانند روایت کی۔ امام صاحب نے مذکورہ بالا روایت اپنے بہت سے اساتذہ سے روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
جریر نے منصور سے، انھوں نے ابو حازم سے اور انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص (اللہ) کے اس گھر میں آیا، نہ کوئی فحش گوئی کی اور نہ گناہ کیاتو وہ (گناہوں سے پاک ہوکر) اس طرح لوٹے گا جس طرح اسے اس کی ماں نےجنم دیاتھا۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص بیت اللہ آیا (حج کیا) فحش اور بے ہودہ کام نہ کیا اور نہ نافرمانی کی، تو وہ اس حال میں لوٹے گا، جیسا اسے اس کی والدہ نے جنا تھا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو عوانہ، ابو احوص، مسعر، سفیان اورشعبہ سب نے منصور سے اسی سند کے ساتھ یہ حدیث بیا ن کی اور ان سب کی حدیث میں یہ الفاظ ہیں: "جس نے حج کیا اور اس نے نہ فحش گوئی کی اور نہ کوئی گناہ کیا۔" امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے کئی اور اساتذہ سے کرتے ہیں، جس میں ہے کہ ”جس نے حج کیا، بے ہودہ حرکت اور نافرمانی نہ کی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سیار نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اورانھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، اسی کے مانند۔ امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|