كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 95. بَابُ فَصْلِ الْمَسَاجِدِ الثَّلَاثَهِ باب: تین مسجدوں کی فضیلت۔ Chapter: …. سفیان نے زہری سے انھوں نے سعید (بن مسیب) سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی وہ اس (سلسلہ روایت) کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ (عبادت کے لیے) تین مسجدوں کے سوا رخت سفر نہ باندھا جائے: میری یہ مسجد، مسجد حرا م اور مسجد اقصیٰ۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین مسجدوں کے سوا کجاوے نہ کسے جائیں (سواری پر سفر نہ کیا جائے) میری یہ مسجد، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معمر نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، البتہ انھوں نے کہا: " (عبادت کے لیے) تین مسجدوں کی طرف رخت سفر باندھا جا سکتا ہے۔ امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں یہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کجاوے یا پالان تین مسجدوں کے لیے ہی کسے جائیں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سلمان اغر نے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ بتا رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صرف تین مسجدوں کی طرف ہی (عبادت کے لیے) سفر کیا جا سکتا ہے۔کعبہ کی مسجد میری مسجد اور ایلیاءکی مسجد (مسجد اقصیٰ) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سفر بس تین مسجدوں کے لیے کیا جا سکتا ہے، مسجد کعبہ، میری مسجد، اور مسجد ایلیا (بیت المقدس)۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|