كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 37. باب اسْتِحْبَابِ دُخُولِ مَكَّةَ مِنَ الثَّنِيَّةِ الْعُلْيَا وَالْخُرُوجِ مِنْهَا مِنَ الثَّنِيَّةِ السُّفْلَى وَدُخُولِ بَلْدَةٍ مِنْ طَرِيقٍ غَيْرِ الَّتِي خَرَجَ مِنْهَا: باب: مکہ مکرمہ میں دخول بلند راستے سے اور خروج نشیب سے مستحب ہے۔ Chapter: It is recommended to enter Makkah from the Upper Mountain Pass and to leave from the Lower Mountain Pass; Entering a city via a route different than the one by which you leave it محمد بن عبد اللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث سنا ئی (کہا:) ہمیں عبید اللہ نے نافع سے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ سے) شجرہ کے راستے سے نکلتے اور معرس کے راستے سے داخل ہو تے تھے۔اور جب مکہ میں داخل ہو تے تو ثنیہ علیا سے داخل ہو تے اور ثنیہ سفلیٰ سے باہر نکلتے تھے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ سے) درخت والے راستہ سے نکلتے اور مَعَرس کے راستہ سے واپس آتے، اور جب مکہ میں داخل ہوتے تو بلند گھاٹی کے راستہ سے داخل ہوتے اور نشیبی گھاٹی سے نکلتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
زہیر بن حرب اور محمد بن مثنیٰ نے کہا: ہمیں یحییٰ بن سعید قطا ن نے عبید اللہ سے اسی مذکورہ بالا سند سے روایت کی، اور زہیر کی روایت میں ہے: وہ بالائی (گھاٹی) جو بطحا ء کے قریب ہے۔ امام صاحب یہی روایت اپنے دو اور اساتذہ سے نقل کرتے ہیں، اور زہیر کی روایت میں وضاحت ہے کہ وہ بلند گھاٹی جو بطحاء کے پاس ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان بن عیینہ نے ہشام بن عروہ سے انھوں نے اپنے والد (عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے) انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ آئے تو اس کی بالائی جا نب سے اس میں دا خل ہوئے اور زیریں جا نب سے آپ (مکہ سے) باہر نکلے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تک پہنچے، تو اس کے بالائی حصہ سے داخل ہوئے اور نشیبی یا پست حصہ سے نکلے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " دخل عام الفتح من كداء من اعلى مكة "، قال هشام: فكان ابي يدخل منهما كليهما، وكان ابي اكثر ما يدخل من كداء.وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ مِنْ كَدَاءٍ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ "، قَالَ هِشَامٌ: فَكَانَ أَبِي يَدْخُلُ مِنْهُمَا كِلَيْهِمَا، وَكَانَ أَبِي أَكْثَرَ مَا يَدْخُلُ مِنْ كَدَاءٍ. ابو اسامہ نے ہشام سے مذکورہ سند کے ساتھ روایت کی کہ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ والے سال کداء سے مکہ کی با لا ئی جا نب سے مکہ میں دا خل ہوئے تھے۔ ہشا م نے کہا: میرے والد دونوں (بالائی اور زیریں) جانبوں سے مکہ میں داخل ہو تے تھے لیکن اکثر اوقات وہ کداء ہی سے داخل ہو تے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے سال كداء (مکہ) کا بالائی حصہ سے داخل ہوئے، ہشام بیان کرتے ہیں، میرے والد محترم، دونوں جانبوں (بالائی و نشیبی) سے داخل ہوتے تھے، اور وہ اکثر طور پر بالائی حصہ کی راہ سے داخل ہوتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|