كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 97. باب فَضْلِ مَسْجِدِ قُبَاءٍ وَفَضْلِ الصَّلاَةِ فِيهِ وَزِيَارَتِهِ: باب: مسجد قباء کی فضیلت اور اس میں نماز پڑھنے کی اور اس کی زیارت کرنے کی فضیلت۔ Chapter: The virtue of the Masjid of Quba', and the virtue of praying therein and visiting it ایوب نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور (کبھی) پیدل قباء کی زیارت فرماتے تھے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قباء کی زیارت کے لیے سوار ہو کر اور پیدل چل کر جایا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو بکر ابی شیبہ نے حدیث بیان کی، (کہا) ہمیں عبد اللہ بن نمیر اور ابو اسامہ نے عبید اللہ سے حدیث سنا ئی۔اسی طرح محمد بن نمیر نے ہمیں حدیث سنا ئی (کہا:) میرے والد نے ہمیں حدیث سنا ئی (کہا:) ہمیں عبید اللہ نے نافع سے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور (پیدل دونوں طرح سے) قباء تشریف لاتے اور وہاں دو رکعتیں ادا فرماتے۔ ابو بکر نے اپنی روایت میں کہا: (یہ ابو اسامہ نے نہیں بلکہ) ابن نمیرنے کہا: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں دو رکعتیں نماز ادا کرتے۔ امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد قباء میں تشریف لے جاتے، سوار اور پیدل، اور اس میں دو رکعتیں پڑھتے، ابوبکر اپنی روایت میں بیان کرتے ہیں، ابن نمیر نے کہا، اس میں دو رکعتیں پڑھتے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں یحییٰ نےحدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عبید اللہ نے حدیث بیان کی، (کہا:) مجھے نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور پیدل قباء تشریف لا یا کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، قباء سوار اور پیدل تشریف لاتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
خالد بن حارث نے ہمیں ابن عجلا ن سے حدیث بیان کی، انھوں نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یحییٰ قطان کی حدیث کے مانند روایت کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، اور استاد کی توثیق کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالک کے سامنے قراءت کی کہ عبد اللہ بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر اور پیدل قباء تشریف لا یا کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، قباء، سوار اور پیدل تشریف لایا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں اسماعیل بن جعفر نے حدیث بیان کی، (کہا:) مجھے عبد اللہ بن دینار نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو کہتے ہو ئے سنا: رسول صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کراور پیدل قباء تشریف لا یا کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، قباء، سوار ہو کر اور پیدل چل کر تشریف لایا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مجھے زہیر بن حرب نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے حدیث سنا ئی۔انھوں نے عبد اللہ بن دینارسے روایت کی کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ہر ہفتے کے روز قباء آتے تھے وہ کہا کرتے تھے: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ ہر ہفتے کے روز یہاں تشریف لا تے تھے۔ عبداللہ بن دینار بیان کرتے ہیں، کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما ہر ہفتہ کے دن قباء تشریف لے جاتے اور بیان کرتے تھے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہاں ہر ہفتہ تشریف لاتے دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن ابی عمر نے سفیان سے باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر ہفتے کے روز قباء آتے آپ وہاں سوار ہو کر اور (کبھی) پیدل تشریف لا تے تھے ابن دینار نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ (بھی) ایسا ہی کرتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، قباء، ہر ہفتہ تشریف لاتے، کبھی سوار ہو کر اور کبھی پیدل چل کر، ابن دینار بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان ثوری نے ابن دینار سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، مگر ہر ہفتے کے روز کا ذکر نہیں کیا۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں ہر ہفتہ کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|