كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 55. باب تَفْضِيلِ الْحَلْقِ عَلَى التَّقْصِيرِ وَجَوَازِ التَّقْصِيرِ: باب: سر منڈانا، بال کٹوانے سے بہتر ہے، اور بال کٹوانے کا جواز۔ Chapter: Shaving the head is preferrable to cutting the hair, although cutting the hair is permissible وحدثنا يحيى بن يحيى ، ومحمد بن رمح ، قالا: اخبرنا الليث . ح وحدثنا قتيبة ، حدثنا ليث ، عن نافع ، ان عبد الله ، قال: " حلق رسول الله صلى الله عليه وسلم، وحلق طائفة من اصحابه، وقصر بعضهم، قال عبد الله: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " رحم الله المحلقين مرة او مرتين، ثم قال: والمقصرين ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ ، قَالَ: " حَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَحَلَقَ طَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَقَصَّرَ بَعْضُهُمْ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: وَالْمُقَصِّرِينَ ". لیث نے نافع سے حدیث بیان کی کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ (بن مسعود) نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی ایک جماعت نے سر منڈایا، اور ان میں سے کچھ نے بال کٹوائے۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اللہ سر منڈانے والوں پر رحم فرمائے۔"ایک یادو مرتبہ (دعا کی) پھر فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پر بھی" (ان کے لئے صرف ایک بار دعا کی۔) حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر منڈوایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں سے ایک گروہ نے سر منڈوایا اور بعض نے بال کٹوائے، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔“ ایک بار فرمایا یا دو بار، پھر فرمایا: ”اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " اللهم ارحم المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " اللهم ارحم المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " والمقصرين ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " اللَّهُمَّ ارْحَمْ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " اللَّهُمَّ ارْحَمْ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " وَالْمُقَصِّرِينَ ". یحییٰ بن یحییٰ نے امام مالک ؒکے سامنے قراءت کی کہ نافع سے روایت ہے، اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے اللہ!سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اور بال کٹوانے والوں پر اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فرمایا: "اے اللہ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پھر عرض کی: اور بال کٹوانے والوں پر، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پر (بھی رحم فرما۔) " حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی: ”اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔“ لوگوں نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر دعا فرمائی: ”اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔“ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اخبرنا ابو إسحاق إبراهيم بن محمد بن سفيان، عن مسلم بن الحجاج، قال: حدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " رحم الله المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " رحم الله المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال " رحم الله المحلقين "، قالوا: والمقصرين يا رسول الله، قال: " والمقصرين "،أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاق إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ الْحَجَّاجِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " وَالْمُقَصِّرِينَ "، ہمیں عبداللہ بن نمیر نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ بن عمر نے نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛": "اے اللہ!سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اور بال کٹوانے والوں پر اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فرمایا: "اے اللہ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پھر عرض کی: اور بال کٹوانے والوں پر، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پربھی۔ حدیث نمبر۔3147۔ہمیں عبدالوہاب نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ نے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی اور انھوں نے (اپنی) حدیث میں کہا: جب چوتھی باری آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔" حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ”اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔“ صحابہ نے عرض کیا اور مقصرین بال کٹوانے والوں پر؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے دعا کی، ”اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔“ صحابہ نے عرض کیا، اور بال کٹوانے والوں پر؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی ”اور سر کے بال چھوٹے کروانے والوں پر بھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں عبدالوہاب نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ نے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی اور انھوں نے (اپنی) حدیث میں کہا: جب چوتھی باری آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔" عبیداللہ اسی سند سے بیان کرتے ہیں اور کہا حدیث میں ہے جب چوتھی بار پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور بال کٹوانے والوں پر۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوزرعہ نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اے اللہ!سر منڈانےوالوں کوبخش دے۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کو؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اے اللہ!سر منڈانےوالوں کوبخش دے۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کو؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اے اللہ!سر منڈانےوالوں کوبخش دے۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کو؟فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں کو بھی۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ”اے اللہ! سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔“ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کے لیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔“ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کے لیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ سر منڈوانے والوں کو معاف فرما دے۔“ صحابہ نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! اور بال کٹوانے والوں کے لیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور بال کٹوانے والوں کو بھی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
علاء نے اپنے والد (عبدالرحمان بن یعقوب) سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔۔۔آگے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے ابو زرعہ کی (روایت کردہ) حدیث کے ہم معنی ہے۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا مفہوم کے حدیث بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع اورابو داود طیالسی نے ہمیں شعبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے یحییٰ بن حصین سے اور انھوں نے اپنی دادی (ام حصین رضی اللہ عنہا) سے روایت کی کہ انھوں نے حجۃ الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےسر منڈانے والوں کے لئے تین بار اور بال کٹوانے والوں کے لئے ایک باردعا کی۔اور وکیع نے"حجۃ الوداع کے موقع پر"کا جملہ نہیں کہا۔ یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے بیان کرتے ہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں سر منڈوانے والوں کے لیے تین بار دعا فرمائی اور بال کٹوانے والوں کے لیے ایک بار۔ وکیع کی روایت میں حجۃ الوداع کا ذکر نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے ر وایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کےموقع پر اپنے سر مبارک کے بال منڈائے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں سر منڈوایا تھا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|