صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
59. باب اسْتِحْبَابِ النُّزُولِ بِالْمُحَصَّبِ يَوْمَ النَّفْرِ وَالصَّلاَةِ بِهِ:
باب: کوچ کے دن وادی محصب میں اترنا مستحب ہے۔
Chapter: It is recommended to halt at Al-Muhassab on the day of departing from Mina and to perform Zuhr and subsequent prayers there
حدیث نمبر: 3166
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا إسحاق بن يوسف الازرق ، اخبرنا سفيان ، عن عبد العزيز بن رفيع ، قال: سالت انس بن مالك ، قلت: اخبرني عن شيء عقلته عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، " اين صلى الظهر يوم التروية؟ قال: بمنى، قلت: فاين صلى العصر يوم النفر؟، قال: بالابطح، ثم قال: افعل ما يفعل امراؤك.حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حدثنا إِسْحَاقَ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، قُلْتُ: أَخْبِرْنِي عَنْ شَيْءٍ عَقَلْتَهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " أَيْنَ صَلَّى الظُّهْرَ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ؟ قَالَ: بِمِنًى، قُلْتُ: فَأَيْنَ صَلَّى الْعَصْرَ يَوْمَ النَّفْرِ؟، قَالَ: بِالْأَبْطَحِ، ثُمَّ قَالَ: افْعَلْ مَا يَفْعَلُ أُمَرَاؤُكَ.
عبد العزیز بن رفیع سے روایت ہے انھوں نے کہا میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سوال کیا میں نے کہا: مجھے ایسی چیز بتا یئے جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سمجھی ہو (اور یاد رکھی ہو) آپ نے تر ویہ کے دن (آٹھ ذوالحجہ کو ظہر کی نماز کہاں ادا کی تھی؟ انھوں نے بتا یا منیٰ میں۔میں نے پو چھا: آپ نے (منیٰ سے) واپسی کے دن عصر کی نماز کہاں ادا کی؟انھوں نے کہا اَبطح میں۔پھر کہا (لیکن تم) اسی طرح کرو جیسے تمھا رے امراء کرتے ہیں۔
عبدالعزیز بن رفیع رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں، میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا، مجھے ایسی بات کی روشنی میں بتائیے، جو آپ نے براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سمجھی ہو، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم الترویہ (آٹھ ذوالحجہ) پانی پلانے کے دن نماز ظہر کہاں ادا کی؟ انہوں نے جواب دیا، منیٰ میں، میں نے پوچھا، آپ نے روانگی کے دن عصر کی نماز کہاں پڑھی؟ جواب دیا، ابطح (محصب) میں، پھر فرمایا، تم اس طرح کرو جس طرح تمہارے امرا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3167
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن مهران الرازي ، حدثنا عبد الرزاق ، عن معمر ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر : " ان النبي صلى الله عليه وسلم، وابا بكر، وعمر كانوا ينزلون الابطح ".حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ كَانُوا يَنْزِلُونَ الْأَبْطَحَ ".
ایوب نے نا فع سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہ ابطح میں پڑاؤ کیا کرتے تھے (واپسی کے وقت مدینہ کے راستے میں منیٰ کے باہر وہیں پڑاؤ کیا جا سکتا تھا)
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما وادی أَبْطَحَ

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3168
Save to word اعراب
حدثني محمد بن حاتم بن ميمون ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا صخر بن جويرية ، عن نافع : ان ابن عمر " كان يرى التحصيب سنة، وكان يصلي الظهر يوم النفر بالحصبة "، قال نافع: قد حصب رسول الله صلى الله عليه وسلم والخلفاء بعده.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ ، حدثنا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حدثنا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ ، عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ " كَانَ يَرَى التَّحْصِيبَ سُنَّةً، وَكَانَ يُصَلِّي الظُّهْرَ يَوْمَ النَّفْرِ بِالْحَصْبَةِ "، قَالَ نَافِعٌ: قَدْ حَصَّبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْخُلَفَاءُ بَعْدَهُ.
صخر بن جو یریہ نے نافع سے حدیث بیان کی کہ حضر ت ابن عمر رضی اللہ عنہ محصب میں پڑاؤ کرنے کو سنت سمجھتے تھے اور وہ روانگی کے دن ظہر کی نماز حصبہ (محصب) میں ادا کرتے تھے۔نافع نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بعد خلفاء نے وادی محصب میں قیام کیا۔
نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما وادی محصب میں ٹھہرنا سنت سمجھتے تھے، اور وہ سفر کے دن ظہر کی نماز حصبه میں پڑھتے تھے، نافع بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بعد خلفاء محصب میں اترتے رہے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3169
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا عبد الله بن نمير ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: " نزول الابطح ليس بسنة، إنما نزله رسول الله صلى الله عليه وسلم لانه كان اسمح لخروجه إذا خرج "،حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " نُزُولُ الْأَبْطَحِ لَيْسَ بِسُنَّةٍ، إِنَّمَا نَزَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَنَّهُ كَانَ أَسْمَحَ لِخُرُوجِهِ إِذَا خَرَجَ "،
عبد اللہ بن نمیر نے حدیث بیان کی (کہا) ہمیں ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا ابطح میں ٹھہر نا (اعمال حج کی سنتوں میں سے کوئی) سنت نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں اترے تھے کیونکہ (مکہ سے) روانہ ہو تے وقت وہاں سے نکلنا آسان تھا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، اَبطَحَ میں اترنا سنت نہیں ہے، وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم محض اس لیے اترے تھے کہ وہاں سے جاتے وقت نکلنا آپ کے لیے آسان تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3170
Save to word اعراب
حفص بن غیاث حماد بن زید اور حبیب المعلم سب نے ہشام سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
امام صاحب اپنے اور تین اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3171
Save to word اعراب
حدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن سالم : ان ابا بكر، وعمر، وابن عمر: كانوا ينزلون الابطح، قال الزهري ، واخبرني عروة ، عن عائشة : انها لم تكن تفعل ذلك، وقالت: " إنما نزله رسول الله صلى الله عليه وسلم لانه كان منزلا اسمح لخروجه ".حدثنا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ : أَنَّ أَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَابْنَ عُمَرَ: كَانُوا يَنْزِلُونَ الْأَبْطَح، قَالَ الزُّهْرِيُّ ، وَأَخْبَرَنِي عُرْوَةُ ، عَنْ عَائِشَةَ : أَنَّهَا لَمْ تَكُنْ تَفْعَلُ ذَلِكَ، وَقَالَتْ: " إِنَّمَا نَزَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَنَّهُ كَانَ مَنْزِلًا أَسْمَحَ لِخُرُوجِهِ ".
زہری نے سالم سے روایت کی کہ ابو بکر عمر اور ابن عمر رضی اللہ عنہ ابطح پڑاؤکیا کرتے تھے۔ زہر ی نے کہا مجھے عروہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے خبر دی کہ وہ ایسا نہیں کرتی تھیں اور (عائشہ رضی اللہ عنہا نے) کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں اترے تھے کیونکہ پڑاؤ کی وہ جگہ آپ کے (مکہ سے) نکلنے کے لیے زیادہ آسان تھی۔
سالم رحمۃ اللہ علہ بیان کرتے ہیں، حضرت ابوبکر، عمر اور ابن عمر رضی اللہ عنھم وادی اَبطَحَ میں اترتے تھے، عروہ رحمۃ اللہ علیہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے بارے میں بتاتے ہیں، وہ ایسا نہیں کرتی تھیں، وہ فرماتی تھیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں محض اس لیے اترے تھے، کیونکہ وہ ایسی منزل تھی، جہاں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے (مدینہ منورہ کے لیے) نکلنا آسان تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3172
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابن ابي عمر ، واحمد بن عبدة ، واللفظ لابي بكر، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عمرو ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، قال: " ليس التحصيب بشيء، إنما هو منزل نزله رسول الله صلى الله عليه وسلم ".حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " لَيْسَ التَّحْصِيبُ بِشَيْءٍ، إِنَّمَا هُوَ مَنْزِلٌ نَزَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا تحصب (محصب میں ٹھہرنا) کوئی چیز نہیں وہ تو پڑاؤ کی ایک جگہ ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام کیا تھا۔
حضرت ابن عباس رضی الله تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، مُحَصَّب میں اترنا کوئی دینی مسئلہ نہیں ہے، وہ تو محض ایک منزل ہے، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑاؤ کیا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3173
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، جميعا عن ابن عيينة ، قال زهير: حدثنا سفيان بن عيينة، عن صالح بن كيسان ، عن سليمان بن يسار ، قال: قال ابو رافع : " لم يامرني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان انزل الابطح حين خرج من منى، ولكني جئت فضربت فيه قبته فجاء فنزل "، قال ابو بكر في رواية صالح، قال: سمعت سليمان بن يسار وفي رواية قتيبة، قال: عن ابي رافع: وكان على ثقل النبي صلى الله عليه وسلم.حدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ زُهَيْرٌ: حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: قَالَ أَبُو رَافِعٍ : " لَمْ يَأْمُرْنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَنْزِلَ الْأَبْطَحَ حِينَ خَرَجَ مِنْ مِنًى، وَلَكِنِّي جِئْتُ فَضَرَبْتُ فِيهِ قُبَّتَهُ فَجَاءَ فَنَزَلَ "، قَالَ أَبُو بَكْرٍ فِي رِوَايَةِ صَالِح، قَالَ: سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ وَفِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ، قَالَ: عَنْ أَبِي رَافِعٍ: وَكَانَ عَلَى ثَقَلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
قتیبہ بن سعید ابو بکر بن ابی شیبہ اور زہیر بن حر ب ان سب نے ابن عیینہ سے حدیث بیان کی انھوں نے صالح بن کیسان سے اور انھوں نے سلیمان بن یسارسے روایت کی انھوں کہا ابو رافع رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب آپ نے منیٰ سے نکلے مجھے یہ حکم نہیں دیا تھا کہ میں ابطح میں قیام کروں لیکن میں (خود) وہاں آیا اور آپ کا خیمہ لگا یا اس کے بعد آپ تشریف لا ئے اور قیام کیا۔ابو بکر (بن ابی شیبہ) نے صالح سے (بیان کردہ) روایت میں کہا انھوں (صالح) نے کہا میں نے سلیمان بن یسار سے سنا اور قتیبہ کی روایت میں ہے۔ (سلیمان نے) کہا ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامان (کی حفاظت اور نقل و حمل) پر مامور تھے۔
حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ سے روانہ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اَبطَحَ میں ٹھہرنے کا حکم نہیں دیا تھا، لیکن میں اپنے طور پر آیا اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خیمہ یہاں لگا دیا، آپ وہاں آ کر ٹھہر گئے، امام صاحب کے ایک استاد قتیبہ کی روایت میں ہے کہ ابو رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامان کی حفاظت پر مامور تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3174
Save to word اعراب
حدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن بن عوف ، عن ابي هريرة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال: " ننزل غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة، حيث تقاسموا على الكفر ".حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " نَنْزِلُ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ، حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ ".
یو نس نے ابن شہاب سے خبر دی انھوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن بن عوف سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: " کل ہم ان شاء اللہ خیف بنی کنانہ (وادی محصب) میں قیام کریں گے جہاں انھوں (قریش) نے باہم کفر پر (قائم رہنے کی) قسم کھا ئی تھی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کل ہم ان شاءاللہ خیف بنو کنانہ میں ٹھہریں گے، جہاں انہوں نے کفر پر باہمی قسمیں اٹھائیں تھیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3175
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا الوليد بن مسلم ، حدثني الاوزاعي ، حدثني الزهري ، حدثني ابو سلمة ، حدثنا ابو هريرة ، قال: قال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن بمنى: " نحن نازلون غدا بخيف بني كنانة، حيث تقاسموا على الكفر، وذلك إن قريشا، وبني كنانة تحالفت على بني هاشم، وبني المطلب، ان لا يناكحوهم، ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم رسول الله صلى الله عليه وسلم "، يعني بذلك: المحصب.حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حدثنا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنِي الْأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ ، حدثنا أَبُو هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ بِمِنًى: " نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ، حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ، وَذَلِكَ إِنَّ قُرَيْشًا، وَبَنِي كِنَانَةَ تَحَالَفَتْ عَلَى بَنِي هَاشِمٍ، وَبَنِي الْمُطَّلِبِ، أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ، وَلَا يُبَايِعُوهُمْ حَتَّى يُسْلِمُوا إِلَيْهِمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "، يَعْنِي بِذَلِكَ: الْمُحَصَّبَ.
اوزاعی نے حدیث بیان کی، (کہا) مجھے زہری نے حدیث سنا ئی ہے (کہا) مجھ سے ابو سلمہ نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہم منیٰ میں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا کل ہم خیف بنو کنا نہ میں قیام کر یں گے جہا ں انھوں (قر یش) نے آپس میں مل کر کفر پر (ڈٹے رہنے کی) قسم کھا ئی تھی۔ واقعہ یہ تھا کہ قریش اور بنو کنا نہ نے بنو ہاشم اور بنو مطلب کے خلاف ایک دوسرے کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ وہ نہ ان سے شادی بیاہ کریں گے نہ ان سے لین دین کریں گے۔ یہاں تک کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے حوالے کردیں۔ اس (خیف بنی کنانہ) سے آپ کی مراد وادی محصب تھی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، منیٰ میں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کل ہم خیف بنی کنانہ میں اتریں گے، جہاں انہوں نے آپس میں کفر پر قسمیں اٹھائی تھیں۔ اس کی صورت یہ ہے کہ قریش اور بنو کنانہ نے بنو ہاشم اور بنو مطلب کے خلاف، آپس میں قسمیں اٹھائی تھیں کہ ہم ان سے اس وقت تک شادی و بیاہ اور خرید و فروخت نہیں کریں گے، جب تک یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے حوالہ نہیں کرتے، خیف بنی کنانہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد وادی محصب تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3176
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا شبابة ، حدثني ورقاء ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " منزلنا إن شاء الله إذا فتح الله الخيف حيث تقاسموا على الكفر ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حدثنا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْزِلُنَا إِنْ شَاءَ اللَّهُ إِذَا فَتَحَ اللَّهُ الْخَيْفُ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان شاء اللہ جب اللہ نے فتح دی تو ہمارا قیام خیف (محصب) میں ہو گا۔جہاں انھوں (قریش) نے باہم مل کر کفر پر (قائم رہنے کی قسم کھا ئی تھی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہماری قیام گاہ ان شاءاللہ، جب اللہ تعالیٰ نے فتح دی ہے، خیف ہو گی، جہاں انہوں نے آپس میں کفر پر قسمیں اٹھائی تھیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.