كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 67. باب وُجُوبِ طَوَافِ الْوَدَاعِ وَسُقُوطِهِ عَنِ الْحَائِضِ: باب: طواف وداع کے وجوب اور حائضہ عورت سے طواف معاف ہونے کا بیان۔
سعید بن منصور اور زہیر بن حرب نے ہمیں حدیث بیان کی دونوں نے کہا: ہمیں سفیان نے سلیما ن احول سے حدیث بیان کی انھوں نے طا ؤس سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: لوگ (حج کے بعد) ہر سمت میں نکل (کر چلے) جا تے تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بھی شخص ہر گز روانہ نہ ہو یہاں تک کہ اس کی آخری حاضری (بطور طواف) بیت اللہ کی ہو زہیر نے کہا: ”ہر سمت“ اور ”(ہر سمت) میں“ نہیں کہا۔
طاؤس کے بیٹے (عبد اللہ) نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: لوگوں کو حکم دیا گیا کہ ان کی آخری حاضر ی بیت اللہ کی ہو مگر اس میں حائضہ عورت کے لیے تخفیف کی گئی ہے (وہآخری طواف سے مستثنیٰ ہے)
حسن بن مسلم نے طاؤس سے خبر دی انھوں نے کہا: میں حضرت ابن عبا س رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا کہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ فتویٰ دیتے ہیں کہ حائضہ عورت آخری وقت میں بیت اللہ کی حاضری (طواف) سے پہلے (اس کے بغیر) لو ٹ سکتی ہے؟ تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اگر (آپ کو یقین) نہیں تو فلاں انصار یہ سے پو چھ لیں کیا رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اس بات کا حکم دیا تھا؟ کہا: اس کے بعد زید بن ثابت رضی اللہ عنہ واپس آئے وہ ہنس رہے تھے اور کہہ رہے تھے میں سمجھتا ہوں کہ آپ نے سچ ہی کہا ہے۔
۔ ہمیں لیث نے ابن شہاب سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابو سلمہ اور عروہ سے روایت کی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا طواف افاضہ کرنے کے بعد حائضہ ہو گئیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ان کے حیض کا تذکرہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کیا وہ ہمیں (واپسی سے) روکنے والی ہیں؟ (عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ (طواف افاضہ کے لیے) گئی تھیں اور بیت اللہ کا طواف کیا تھا پھر (طواف) افاضہ کرنے کے بعد حائضہ ہو ئی ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تو (پھر ہمارے ساتھ ہی) کو چ کریں۔
یونس نے ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ خبردی (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے) کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا حجۃالوداع کے موقع پر طہارت کی حالت میں طواف افاضہ کر لینے کے بعد حائضہ ہو گئیں۔۔۔آگے لیث کی حدیث کے مانند ہے۔
عبد الرحمٰن بن قاسم نے اپنے والد (قاسم بن محمد بن ابی بکر) سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ذکر کیا کہ صفیہ رضی اللہ عنہا حائضہ ہو گئی ہیں آگے زہری کی حدیث کے ہم معنی (الفاظ ہیں)
افلح نے ہمیں قاسم بن محمد سے حدیث بیان کی انھوں نے حجرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا ہم ڈر رہی تھیں کہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا طواف افاضہ کرنے سے پہلے حائضہ نہ ہو جا ئیں۔کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لا ئے اور فرمایا: " کیا صفیہ ہمیں روکنے والی ہیں؟ہم نے عرض کی وہ طواف افاضہ کر چکی ہیں آپ نے فرمایا تو پھر نہیں روکیں گی۔)
عمرہ بنت عبد الرحمٰن رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: اے اللہ کے رسول!!صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا حائضہ ہو گئی ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " شاید ہمیں (واپسی سے) روک لیں گی کیا نھوں نے تمھا رے ساتھ بیت اللہ کا طواف (طواف افاضہ) نہیں کیا؟ انھوں نے کہا کیوں نہیں آپ نے فرمایا تو پھر کو چ کرو۔
ابو سلمہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے ایسا کوئی کا م چا ہا جو ایک آدمی اپنی بیوی سے چا ہتا ہے تو سب (ازواج) نے کہا: اے اللہ کے رسول!!وہ حائضہ ہیں آپ نے فرمایا: " تو (کیا) یہ ہمیں (کو چ) کرنے سے) روکنے والی ہیں؟ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول!!انھوں نے قر بانی کے دن طواف زیارت (طواف افاضہ) کر لیا تھا آپ نے فرمایا: " تو وہ بھی تمھارے ساتھ کو چ کر یں۔
حکم نے ابرا ہیم سے انھوں نے اسود سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب روانگی کا رادہ کیا تو اچا نک (دیکھا کہ) حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا اپنے خیمے کے دروازے پر دل گیراور پر یشان کھڑی تھیں آپ نے فرمایا: " تمھا را نہ کوئی بال نہ بچہ! (پھر بھی) تم ہمیں (یہیں) روکنے والی ہو۔ پھر آپ نے ان سے پو چھا: " کیا تم نے قر بانی کے دن طواف افاضہ کیا تھا؟انھوں نے جواب دیا: جی ہاں آپ نے فرمایا: " تو (پھر) چلو۔ (یعنی ان کے پاس جا کر ان سے بھی پو چھا اور تصدیق کی)
اعمش اور منصور دونوں نے ابر اہیم سے انھوں نے اسود سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔۔۔ (آگے) حکم کی حدیث کے ہم معنی رو ایت ہے البتہ وہ دونوں (ان کے) غمزدہ اور پریشان ہو نے کا ذکر نہیں کرتے۔
|