سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الفرائض
وراثت کے مسائل کا بیان
33. باب: الْوَلاَءُ لِلْكُبْرِ:
حق وراثت بڑے کو حاصل ہو گا
حدیث نمبر: 3055
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا اشعث، عن الشعبي، عن عمر، وعلي، وزيد، قال: واحسبه قد ذكر عبد الله ايضا: انهم قالوا: "الولاء للكبر. يعنون بالكبر: ما كان اقرب باب او ام".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُمَرَ، وَعَلِيٍّ، وَزَيْدٍ، قَالَ: وَأَحْسَبُهُ قَدْ ذَكَرَ عَبْدَ اللَّهِ أَيْضًا: أَنَّهُمْ قَالُوا: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ. يَعْنُونَ بِالْكُبْرِ: مَا كَانَ أَقْرَبَ بِأَبٍ أَوْ أُمٍّ".
شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر، سیدنا علی، سیدنا زید اور میرا خیال ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم سب نے کہا: ولاء (حق وراثت) بڑے کے لئے ہے اور وہ بڑے سے مراد اس کو لیتے تھے جو باپ اور ماں کے سب سے زیادہ قریب ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3065]»
اشعث بن سوار کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 267]، [البيهقي 303/10]۔ بیہقی میں ہے: جو باپ سے سب سے زیادہ قریب ہے، ماں کا ذکر نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار
حدیث نمبر: 3056
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا يزيد، حدثنا اشعث، عن ابن سيرين، عن عبد الله بن عتبة، قال:"كتب إلي عمر في شان فكيهة بنت سمعان انها ماتت وتركت ابن اخيها لابيها وامها، وابن اخيها لابيها، فكتب عمر: إن الولاء للكبر".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ:"كَتَبَ إِلَيَّ عُمَرُ فِي شَأْنِ فُكَيْهَةَ بِنْتِ سَمْعَانَ أَنَّهَا مَاتَتْ وَتَرَكَتْ ابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا وَأُمِّهَا، وَابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا، فَكَتَبَ عُمَرُ: إِنَّ الْوَلَاءَ لِلْكُبْرِ".
عبید الله بن عتبہ نے کہا: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے فکیہہ بنت سمعان کے بارے میں تحریر فرمایا جو انتقال کر گئی تھی اور حقیقی بھائی کا بیٹا اور ایک بیٹا پدری بھائی کا چھوڑا تھا، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے لکھا کہ میراث کا حق بڑے (یعنی حقیقی بھائی کے بیٹے) کا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3066]»
اس اثر کی سند اشعث کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [البيهقي 239/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار
حدیث نمبر: 3057
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا احمد بن عبد الله، حدثنا ابو شهاب، عن الشيباني، عن الشعبي: ان عليا، وزيدا قالا: "الولاء للكبر". وقال عبد الله، وشريح: للورثة.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ الشَّعْبِيِّ: أَنَّ عَلِيًّا، وَزَيْدًا قَالَا: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْر". وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ، وَشُرَيْحٌ: لِلْوَرَثَةِ.
شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا علی اور سیدنا زید رضی اللہ عنہما دونوں نے کہا: ولاء بڑے کے لئے ہے، اور سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور (قاضی) شریح نے کہا: وارثین کے لئے ہو گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إن كان عامر الشعبي سمعه منهما أو من أحدهما، [مكتبه الشامله نمبر: 3067]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ عامر الشعبی رحمہ اللہ کے مذکور صحابہ سے لقاء میں احتمال ہے۔ ابوشہاب کا نام عبدربہ بن نافع ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11607]، [ابن منصور 268]۔ شیبانی: ابواسحاق ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إن كان عامر الشعبي سمعه منهما أو من أحدهما
حدیث نمبر: 3058
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا محمد بن عيينة، عن علي بن مسهر، عن اشعث، عن الشعبي، قال:"قضى عمر، وعبد الله، وعلي، وزيد للكبر بالولاء".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ:"قَضَى عُمَر، وَعَبْدُ اللَّهِ، وَعَلِيٌّ، وَزَيْدٌ لِلْكُبْرِ بِالْوَلَاءِ".
شعبی رحمہ اللہ نے کہا: سیدنا عمر، سیدنا عبداللہ، سیدنا علی اور سیدنا زید رضی اللہ عنہم نے ولاء کا فیصلہ بڑے (وارث) کے لئے کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3068]»
اشعث بن سوار اس میں ضعیف ہیں۔ یہ اثر اوپر گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار
حدیث نمبر: 3059
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا ابو نعيم، حدثنا شريك، عن اشعث، عن ابن سيرين، قال:"توفيت فكيهة بنت سمعان وتركت ابن اخيها لابيها، وبني بني اخيها لابيها وامها، فورث عمر بني اخيها لابيها".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، قَالَ:"تُوُفِّيَتْ فُكَيْهَةُ بِنْتُ سَمْعَانَ وَتَرَكَتْ ابْنَ أَخِيهَا لِأَبِيهَا، وَبَنِي بَنِي أَخِيهَا لِأَبِيهَا وَأُمِّهَا، فَوَرَّثَ عُمَرُ بَنِي أَخِيهَا لِأَبِيهَا".
ابن سیرین رحمہ اللہ نے کہا: فکیہہ بنت سمعان فوت ہوئیں اور پدری بھائی کا بیٹا اور حقیقی بھائی کا پوتا چھوڑ گئیں تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پدری بھائی کے بیٹوں کو وارث قرار دیا (کیوں کہ پوتے ولی ابعد ہیں)۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف إلى ابن سيرين، [مكتبه الشامله نمبر: 3069]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ (3056) پر یہ روایت گذر چکی ہے اور آگے (3062) پر بھی آ رہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف إلى ابن سيرين
حدیث نمبر: 3060
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا عبد السلام بن حرب، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن عمر، وعلي، وزيد: انهم قالوا: "الولاء للكبر".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُمَرَ، وَعَلِيٍّ، وَزَيْدٍ: أَنَّهُمْ قَالُوا: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ".
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے مروی ہے: سیدنا عمر، سیدنا علی، سیدنا زید رضی اللہ عنہم سب نے کہا: ولاء (حق وراثت) بڑے کے لئے ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه، [مكتبه الشامله نمبر: 3070]»
ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کا مذکور بالا کسی صحابی سے لقاء ثابت نہیں اس لئے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11550، 11606]، [البيهقي 303/10، 306]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه
حدیث نمبر: 3061
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا ابو عوانة، عن مغيرة، عن إبراهيم:"في اخوين ورثا مولى كان اعتقه ابوهما، فمات احدهما وترك ولدا، قال: كان علي، وزيد، وعبد الله، يقولون: "الولاء للكبر".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ:"فِي أَخَوَيْنِ وَرِثَا مَوْلًى كَانَ أَعْتَقَهُ أَبُوهُمَا، فَمَاتَ أَحَدُهُمَا وَتَرَكَ وَلَدًا، قَالَ: كَانَ عَلِيٌّ، وَزَيْدٌ، وَعَبْدُ اللَّهِ، يَقُولُونَ: "الْوَلاءُ لِلْكَبِر".
مغیرہ سے مروی ہے ابراہیم رحمہ اللہ نے دو بھائیوں کے بارے میں کہا جو غلام کے وارث ہوئے، جس کو ان کے والد نے آزاد کر دیا تھا، ان دو بھائیوں میں سے ایک مر گیا اور اس نے اپنا لڑکا چھوڑا، ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: سیدنا علی، سیدنا زید، سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہم کہتے تھے: ولاء بڑے کے لئے ہے، یعنی بھائی کے لئے ہے، بھائی کی اولاد کے لئے کچھ نہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى إبراهيم وهو منقطع لأن إبراهيم لم يسمع أحدا من هؤلاء، [مكتبه الشامله نمبر: 3071]»
ابراہیم رحمہ اللہ کا لقاء ان صحابہ میں سے کسی سے بھی ثابت نہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11605]، [ابن منصور 265، 266]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم وهو منقطع لأن إبراهيم لم يسمع أحدا من هؤلاء
حدیث نمبر: 3062
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا حماد بن زيد، قال: سمعت مطرا الوراق، يقول: قال عمر، وعلي: "الولاء للكبر".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مَطَرًا الْوَرَّاقَ، يَقُولُ: قَالَ عُمَرُ، وَعَلِيٌّ: "الْوَلاءُ لِلْكِبَرِ".
مطر الوراق نے کہا: سیدنا عمر و سیدنا علی رضی اللہ عنہما نے کہا: ولاء بڑے کے لئے ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لانقطاعه ولكن انظر التعليق السابق، [مكتبه الشامله نمبر: 3072]»
اس اثر کی سند میں بھی انقطاع ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لانقطاعه ولكن انظر التعليق السابق
حدیث نمبر: 3063
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن عيسى، عن روح، عن ابن جريج، عن عطاء، وابن جريج، عن ابن طاوس، عن ابيه، قال: "الولاء للكبر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، عَنْ رَوْحٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، وَابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ".
طاؤوس رحمہ اللہ نے کہا: ولاء بڑے کے لئے ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف كسابقه، [مكتبه الشامله نمبر: 3073]»
اس روایت کی سند بھی حسبِ سابق منقطع ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11610]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف كسابقه
حدیث نمبر: 3064
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن إسرائيل، عن منصور، عن إبراهيم، قال: "الولاء للكبر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: ولاء حق وراثت بڑے کے لئے ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3074]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: اثر رقم (3061) لیکن اس میں بھی انقطاع ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.