من كتاب الفرائض وراثت کے مسائل کا بیان 20. باب قَوْلِ عَلِيٍّ وَزَيْدٍ في الْجَدَّاتِ: سیدنا علی و سیدنا زید رضی اللہ عنہما کا قول جدات کے بارے میں
امام شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا علی و سیدنا زید رضی اللہ عنہما نے کہا: جب جدات ایک جیسی ہوں تو تین جدات وارث ہوں گی، دو تو باپ کی جدات یعنی باپ کی ماں اور باپ کی ماں کی ماں، تیسرے اس کی ماں کی دادی، ان میں سے جو بھی اقرب ہوگی تو «سهم ذوي القربي» کا ہوگا۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 2982]»
اس اثر کی سند اشعث بن سوار کی وجہ سے ضعیف ہے، دوسرے طرق بھی ضعیف ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11343]، [عبدالرزاق 19090]، [ابن منصور 84، 100]، [البيهقي 236/6-237]، [ابن حزم 275/9] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار
حدثنا سعيد بن المغيرة، عن ابن المبارك، عن معمر، عن الزهري، ان عثمان «كان لا يورث الجدة وابنها حي» [إسناده صحيح إلى الزهري] (ابن شہاب) زہری رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ دادی کو اس کے بیٹے کی موجودگی میں وراثت کا حصہ نہ دیتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 2983، 2984]»
اس اثر کی سند امام زہری رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11358]، [عبدالرزاق 19091]، [البيهقي 225/6-226] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث بن سوار
|