جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 1936. (195) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ قِيَادَةِ الطَّائِفِ بِزِمَامٍ أَوْ خَيْطٍ شَبِيهًا بِقِيَادَةِ الْبَهَائِمِ جانوروں کو ہانکنے کی طرح طواف کرنے والے کو لگام ڈال کر یا دھاگے کے ساتھ باندھ کر طواف کرانا منع ہے
جناب طاوس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک شخص کی ناک میں لگام ڈال کر اُسے طواف کرا رہا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے کاٹ دیا پھر اُس شخص کو حُکم دیا کہ وہ اسے ہاتھ سے پکڑ کر طواف کرائے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے ایک شخص کے پاس سے گزرے جس نے ایک شخص کا ہاتھ تسمے، دھاگے یا کسی چیز سے باندھ رکھا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کاٹ دیا اور فرمایا: ”اسے ہاتھ سے پکڑ کر طواف کراؤ۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
جناب طاوس بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت سیدنا ابن عباس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں نیکی کا حُکم دینے اور برائی سے روکنے پرمشتمل كلام طواف کے دوران میں کرنے کی رخصت کی دلیل ہے۔
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.