جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 2136. (395) بَابُ الْتِزَامِ الْبَيْتِ عِنْدَ الْخُرُوجِ مِنَ الْكَعْبَةِ کعبہ شریف سے نکلنے کے بعد بیت اللہ شریف کو چمٹنے لپٹنے کا بیان
بشرطیکہ یزید بن ابی زیاد ہماری ان شرط پر پورا اترتا ہو جو ہم نے کتاب کے شروع میں ذکر کی تھی
تخریج الحدیث:
سیدنا عبدالرحمٰن بن صفوان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکّہ مکرّمہ فتح کیا، میں نے دل میں کہا کہ مجھے اپنے کپڑے پہن لینے چاہئیں۔ دوسری روایت میں ہے کہ حضرت عبدالرحمن بن صفوان بیان کرتے ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکّہ مکرّمہ تشریف لائے تو بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے، میں بھی اپنے کپڑے پہن کر (آپ کو دیکھنے کے لئے) چلا گیا اس وقت تک آپ بیت اللہ شریف سے باہر تشریف لا چکے تھے۔ آپ اور آپ کے صحابہ کرام حجر اسود سے حطیم تک کے درمیانی حصّے کا استلام کررہے تھے اور اُنھوں نے اپنے رخسار بیت اللہ شریف کے ساتھ لگائے ہوئے تھے۔ اچانک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دروازے کے پاس سے گزرے تو میں نے دو آدمیوں کے درمیان گھس کر کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ شریف میں کیا عمل کیا ہے۔ اُنھوں نے جواب دیا کہ آپ نے بیت اللہ شریف کے سامنے والے ستون کے پاس دو رکعات پڑھی ہیں۔ یہ روایت جناب ابن فضیل کی ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده حسن لغيره
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.