صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1952. ‏(‏211‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ لِلْمَعْذُورِ فِي الرُّكُوبِ فِي الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
معذور شخص کے لئے رخصت ہے کہ وہ بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی سواری پر بیٹھ کر کرلے
حدیث نمبر: 2776
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن مالك . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن مالك . ح وحدثنا يحيى بن حكيم ، ايضا حدثنا بشر بن عمر ، حدثنا مالك ، عن محمد بن عبد الرحمن بن نوفل ، عن عروة ، عن زينب بنت ام سلمة ، عن ام سلمة ، انها قدمت وهي مريضة، فذكرت ذلك للنبي عليه الصلاة، فقال: " طوفي من وراء الناس، وانت راكبة" ، هذا حديث الدورقيحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ مَالِكٍ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ مَالِكٍ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، أَيْضًا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، أَنَّهَا قَدِمَتْ وَهِيَ مَرِيضَةٌ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ عَلَيْهِ الصَّلاةُ، فَقَالَ: " طُوفِي مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ، وَأَنْتِ رَاكِبَةٌ" ، هَذَا حَدِيثُ الدَّوْرَقِيِّ
حضرت زینب بنت ام سلمہ سے روایت ہے کہ سیدہ ام سلمہ مکّہ مکرّمہ آئیں تو وہ بیمار تھیں، اُنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی بیماری کے متعلق بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سواری پر بیٹھ کر لوگوں کے پیچھے پیچھے طواف کرلو۔ یہ جناب الدورقی کی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.