صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2148. ‏(‏407‏)‏ بَابُ حَجِّ الرَّجُلِ عَنِ الْمَرْأَةِ الَّتِي لَا تَسْتَطِيعُ الْحَجَّ مِنَ الْكِبَرِ
اگر عورت بڑھاپے کہ وجہ سے حج نہ کرسکتی ہو تو اس کے بدلے مرد حج کرسکتا ہے۔
حدیث نمبر: Q3037
Save to word اعراب
بمثل اللفظة التي ذكرت انها مجملة غير مفسرةبِمِثْلِ اللَّفْظَةِ الَّتِي ذَكَرْتُ أَنَّهَا مُجْمَلَةٌ غَيْرُ مُفَسَّرَةٍ
اس سلسلے میں حدیث کے الفاظ مجمل ہیں تفصیلی نہیں ہیں (یعنی حدیث میں بوڑھے آدمی کی طرف سے حج کرنے کا ذکر ہے عورت کا ذکر نہیں ہے مگر مرد وعورت دونوں کی طرف سے حج کیا جاسکتا ہے۔)

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 3037
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ميمون الجزار ، حدثنا يحيى بن ابي الحجاج ، حدثنا عوف ، عن الحسن ، قال: بلغني، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتاه رجل، فقال: إن ابي شيخ كبير ادرك الإسلام، ولم يحج ولا يستمسك على الراحلة، وإن شددته بالحبل على الراحلة خشيت ان اقتله، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " احجج عن ابيك" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْجَزَّارُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي الْحَجَّاجِ ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ: بَلَغَنِي، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: إِنَّ أَبِي شَيْخٌ كَبِيرٌ أَدْرَكَ الإِسْلامَ، وَلَمْ يَحُجَّ وَلا يَسْتَمْسِكُ عَلَى الرَّاحِلَةِ، وَإِنْ شَدَدْتُهُ بِالْحَبَلِ عَلَى الرَّاحِلَةِ خَشِيتُ أَنْ أَقْتُلَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " احْجُجْ عَنْ أَبِيكَ" .
امام حسن بصری رحمه الله فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو اُس نے عرض کیا کہ میرے بوڑھے والد نے اسلام قبول کیا ہے اور اُس نے حج نہیں کیا اور نہ وہ سواری پر جم کر بیٹھ سکتا ہے اور اگر میں اُسے رسّی کے ساتھ سواری پر باندھ دوں تو مجھے ڈر ہے کہ میں اسے قتل کر بیٹھوں گا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے والد کی طرف سے حج کرلو

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 3038
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن منصور ، حدثنا يحيى بن ابي الحجاج ، عن عوف ، عن ابن سيرين ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثل ذلك، إلا انه قال: السائل سال عن امه.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي الْحَجَّاجِ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذَلِكَ، إِلا أَنَّهُ قَالَ: السَّائِلُ سَأَلَ عَنْ أُمِّهِ.
سیدہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مذکورہ بالا کی طرح مروی ہے صرف یہ فرق ہے کہ اس روایت میں ہے کہ ایک سائل نے اپنی والدہ کے بارے میں سوال کیا۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.