صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1936. (195) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ قِيَادَةِ الطَّائِفِ بِزِمَامٍ أَوْ خَيْطٍ شَبِيهًا بِقِيَادَةِ الْبَهَائِمِ
جانوروں کو ہانکنے کی طرح طواف کرنے والے کو لگام ڈال کر یا دھاگے کے ساتھ باندھ کر طواف کرانا منع ہے
حدیث نمبر: 2752
قَالَ: أَخْبَرَنِي هَذَا أَجْمَعَ سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ، أَنَّ طَاوُسًا، أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، قَالَ ذَلِكَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي الْخَبَرِ دَلالَةٌ عَلَى الرُّخْصَةِ فِي الْكَلامِ فِي الطَّوَافِ بِالأَمْرِ وَالنَّهْيِ.
جناب طاوس بیان کرتے ہیں کہ یہ روایت سیدنا ابن عباس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی ہے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس حدیث میں نیکی کا حُکم دینے اور برائی سے روکنے پرمشتمل كلام طواف کے دوران میں کرنے کی رخصت کی دلیل ہے۔
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق