صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2029. ‏(‏288‏)‏ بَابُ قَدْرِ الْحَصَى الَّذِي يُرْمَى بِهِ الْجِمَارُ،
جمرات پر کتنی بڑی کنکری مارنی چاہیے
حدیث نمبر: Q2873
Save to word اعراب
والدليل على ان الرمي بالحصى الكبار من الغلو في الدين، وتخويف الهلاك بالغلو في الدين وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ الرَّمْيَ بِالْحَصَى الْكِبَارِ مِنَ الْغُلُوِّ فِي الدِّينِ، وَتَخْوِيفِ الْهَلَاكِ بِالْغُلُوِّ فِي الدِّينِ

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2873
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن العلاء ، وهارون بن إسحاق , قالا: حدثنا ابو خالد ، حدثنا ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن ابي معبد ، عن ابن عباس ، عن الفضل ، قال: افاض النبي صلى الله عليه وسلم، فلما هبط بطن محسر، قال:" يا ايها الناس، عليكم بحصى الخذف"، ويشير بيده حذف الرجل ، وقال هارون: عن ابن جريجحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ ، وَهَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ , قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ ، قَالَ: أَفَاضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا هَبَطَ بَطْنَ مُحَسِّرٍ، قَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، عَلَيْكُمْ بِحَصَى الْخَذْفِ"، وَيُشِيرُ بِيَدِهِ حَذْفَ الرَّجُلِ ، وَقَالَ هَارُونُ: عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ
سیدنا فضل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مزدلفه سے روانہ ہوئے، پھر جب وادی محشر کے درمیان پہنچے تو فرمایا: اے لوگو، تم پر چھوٹی کنکریاں مارنا لازمی ہے، اور آپ ہاتھ سے اشارہ کر کے بتارہے تھے جیسے آدمی دو انگلیوں میں کنکری رکھ کر پھینکتا ہے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
حدیث نمبر: 2874
Save to word اعراب
حدثنا ابو الخطاب زياد بن يحيى ، وبشر بن معاذ ، قالا: حدثنا بشر وهو ابن المفضل ، حدثنا عبد الرحمن وهو ابن حرملة ، عن يحيى بن هند ، عن حرملة بن عمرو الاسلمي ، قال: حججت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما وقفنا بعرفات رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم واضعا إحدى اصبعيه على الاخرى، فقلت لعمي: يا عم، ما يقول؟ قال: يقول: " ارموا الجمار بمثل حصى الخاذف" ، وقال بشر بن معاذ: حدثني يحيى بن هند، عن حرملة، قال: حججت، قال ابو بكر: عم حرملة بن عمرو سنان بن سنة سماه وهيبحَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى ، وَبِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَهُوَ ابْنُ حَرْمَلَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ هِنْدَ ، عَنْ حَرْمَلَةَ بْنِ عَمْرٍو الأَسْلَمِيِّ ، قَالَ: حَجَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا وَقَفْنَا بِعَرَفَاتٍ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا إِحْدَى أُصْبُعَيْهِ عَلَى الأُخْرَى، فَقُلْتُ لِعَمِّي: يَا عَمِّ، مَا يَقُولُ؟ قَالَ: يَقُولُ: " ارْمُوا الْجِمَارَ بِمِثْلِ حَصَى الْخَاذِفِ" ، وَقَالَ بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ هِنْدَ، عَنْ حَرْمَلَةَ، قَالَ: حَجَجْتُ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: عَمُّ حَرْمَلَةَ بْنِ عَمْرٍو سِنَانُ بْنُ سَنَّةَ سَمَّاهُ وُهَيْبٌ
سیدنا حرملہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا۔ جب ہم نے عرفات میں وقوف کیا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے ایک انگلی پر دوسری انگلی رکھی ہوئی تھی۔ تو میں نے اپنے چچا سے کہا کہ اے چچا جی، آپ کیا فرما رہے ہیں؟ اُنھوں نے کہا کہ آپ فرمارہے ہیں: جمرات کو خازف کنکریاں مارو (جو چنے کے دانے کے برابر ہوں) امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا حرملہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کے چچا کا نام جناب وہیب نے سنان بن سنتہ بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح
حدیث نمبر: 2875
Save to word اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرے کو چنے کے دانے کے برابر کنکریاں ماریں۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.