صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1936. ‏(‏195‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنْ قِيَادَةِ الطَّائِفِ بِزِمَامٍ أَوْ خَيْطٍ شَبِيهًا بِقِيَادَةِ الْبَهَائِمِ
1936. جانوروں کو ہانکنے کی طرح طواف کرنے والے کو لگام ڈال کر یا دھاگے کے ساتھ باندھ کر طواف کرانا منع ہے
حدیث نمبر: 2751
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن حكيم ، حدثنا ابو عاصم ، عن ابن جريج ، اخبرني سليمان الاحول ، ان طاوسا ، اخبره ان رسول الله صلى الله عليه وسلم مر وهو يطوف بالكعبة برجل يقود رجلا بخزامة في انفه، فقطعه رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم امره ان يقوده بيده، قال: ومر رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يطوف بالكعبة برجل قد زنق بسير يد رجل او بخيط او بشيء غير ذلك، فقطعه النبي صلى الله عليه وسلم، وقال:" قده بيدك" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ ، أَنَّ طَاوُسًا ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِرَجُلٍ يَقُودُ رَجُلا بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ، فَقَطَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ، قَالَ: وَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِرَجُلٍ قَدْ زَنَقَ بِسَيرٍ يَدَ رَجُلٍ أَوْ بِخَيْطٍ أَوْ بِشَيْءٍ غَيْرِ ذَلِكَ، فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ:" قُدْهُ بِيَدِكَ" .
جناب طاوس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک شخص کی ناک میں لگام ڈال کر اُسے طواف کرا رہا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے کاٹ دیا پھر اُس شخص کو حُکم دیا کہ وہ اسے ہاتھ سے پکڑ کر طواف کرائے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے ایک شخص کے پاس سے گزرے جس نے ایک شخص کا ہاتھ تسمے، دھاگے یا کسی چیز سے باندھ رکھا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کاٹ دیا اور فرمایا: اسے ہاتھ سے پکڑ کر طواف کراؤ۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.