جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 2153. (412) بَابُ النَّذْرِ بِالْحَجِّ مَاشِيًا، فَيَعْجِزُ النَّاذِرُ عَنِ الْمَشْيِ بِذِكْرِ خَبَرٍ مُخْتَصَرٍ غَيْرِ مُتَقَصًّى اگر کسی نے پیدل چل کر حج کرنے کی نذر مانی پھر وہ چلنے سے عاجز آگیا،تھک ہار گیا تو وہ کیا کرے ہے۔ اس سلسلے میں ایک مختصر غیر مفسل روایت کا بیان
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو اس حال میں دیکھا کہ وہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان اُن کا سہارا لیکر گھسٹ کر چلا آ رہا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اس بوڑھے شخص کو کیا ہوا ہے؟“ اُس کے دونوں بیٹوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، بابا جی نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہوئی ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے بڑے میاں؟ سوار ہو جا، بیشک الله تعالیٰ تم سے اور تمھاری ایسی نذر سے بے پرواہ ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو دیکھا جو اپنے دو بیٹوں کا سہارا لیکر گھسٹ گھسٹ کر چل رہا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”یہ کیا ہو رہا ہے۔ “ صحابہ کرام نے عرض کیا۔ بڑے میاں نے بیت اللہ شریف تک پیدل چل کر جانے (اور حج وعمرہ کرنے) کی نذر مانی ہوئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ اس شخص کے اپنی جان کو اذیت میں ڈالنے سے بے پرواہ ہے۔“ پھر آپ نے اسے سوار ہونے کا حُکم دیا۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.