جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 1939. (198) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا صَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب مقام ابراہیم پر آئے تو آپ نے مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعات ادا کی تھیں۔
آپ نے مقام ابراہیم کو اپنے اور بیت اللہ شریف کے دروازے کے درمیان کرکے نماز پڑھی۔آپ مقام ابراہیم کے سامنے یا اس کے دائیں یا بائیں جانب کھڑے نہیں ہوئے
تخریج الحدیث:
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے متعلق تفصیلی روایت مروی ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ پھر آپ نے تین چکّروں میں رمل کیا اور چار چکّروں میں عام چال چلی۔ پھر آپ مقام ابراہیم پر آئے، پھر یہ آیت پڑھی «وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى» [ سورة البقرة: 125 ] ”اور تم مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ “ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز پڑھتے وقت) مقام ابراہیم کو اپنے اور بیت اللہ شریف کے دروازے کے درمیان کردیا۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو بیت اللہ شریف کے پاس آئے اور حجر اسود کو بوسہ دیا۔ پھر بقیہ حدیث بیان کیا۔
تخریج الحدیث:
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.