جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 2118. (377) بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ بِالْمُحَصَّبِ إِذَا نَزَلَهُ الْمَرْءُ جب آدمی وادی محصب میں قیام کرے تو وہاں نماز پڑھنا مستحب ہے
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی روایت اسی باب کے متعلق ہے، میں اسے اس سے پہلے لکھوا چکا ہوں (کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں وادی محصب میں ادا کیں اور پھر کچھ دیر سو گئے)۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم (منیٰ سے) روانگی والے دن دوپہر کے بعد وادی بطحاء میں اُترے۔ سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کرتے تھے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما تاحیات اسی طرح کیا کرتے تھے۔ آپ نے وادی بطحاء میں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں ادا کیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري
سیدنا ابوجُحیفه رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے وادی ابطح میں نماز عصر کی دو رکعات ادا کیں۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی حدیث بھی اسی باب کے متعلق ہے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.