صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1936. (195) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ قِيَادَةِ الطَّائِفِ بِزِمَامٍ أَوْ خَيْطٍ شَبِيهًا بِقِيَادَةِ الْبَهَائِمِ
جانوروں کو ہانکنے کی طرح طواف کرنے والے کو لگام ڈال کر یا دھاگے کے ساتھ باندھ کر طواف کرانا منع ہے
حدیث نمبر: 2751
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ ، أَنَّ طَاوُسًا ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِرَجُلٍ يَقُودُ رَجُلا بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ، فَقَطَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ أَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ، قَالَ: وَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِرَجُلٍ قَدْ زَنَقَ بِسَيرٍ يَدَ رَجُلٍ أَوْ بِخَيْطٍ أَوْ بِشَيْءٍ غَيْرِ ذَلِكَ، فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ:" قُدْهُ بِيَدِكَ" .
جناب طاوس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے ایک شخص کے پاس سے گزرے جو ایک شخص کی ناک میں لگام ڈال کر اُسے طواف کرا رہا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُسے کاٹ دیا پھر اُس شخص کو حُکم دیا کہ وہ اسے ہاتھ سے پکڑ کر طواف کرائے۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ شریف کا طواف کرتے ہوئے ایک شخص کے پاس سے گزرے جس نے ایک شخص کا ہاتھ تسمے، دھاگے یا کسی چیز سے باندھ رکھا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کاٹ دیا اور فرمایا: ”اسے ہاتھ سے پکڑ کر طواف کراؤ۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري