صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2131. ‏(‏390‏)‏ بَابُ الْخُشُوعِ فِي الْكَعْبَةِ إِذَا دَخَلَهَا الْمَرْءُ، وَالنَّظَرِ إِلَى مَوْضِعِ سُجُودِهِ إِلَى الْخُرُوجِ مِنْهَا‏.‏
آدمی جب بیت اللہ میں داخل ہو تو اس پر خشوع خضوع کی کیفیت ہونی چاہیے اور بیت اللہ سے واپس نکلنے تک نگاہیں سجدہ کی جگہ پر ہونی چاہئیں
حدیث نمبر: 3012
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عيسى بن زيد بن عبد الجبار بن مالك اللخمي التنيسي ، حدثنا عمرو بن ابي سلمة ، حدثنا مهير بن محمد المكي ، عن موسى بن عقبة ، عن سالم بن عبد الله ، ان عائشة ، كانت تقول:" عجبا للمرء المسلم إذا دخل الكعبة كيف يرفع بصره قبل السقف، يدع ذلك إجلالا لله وإعظاما، دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم الكعبة ما خلف بصره موضع سجوده حتى خرج منها" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ مَالِكٍ اللَّخْمِيُّ التِّنِّيسِيُّ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا مُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَكِّيُّ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عَائِشَةَ ، كَانَتْ تَقُولُ:" عَجَبًا لِلْمَرْءِ الْمُسْلِمِ إِذَا دَخَلَ الْكَعْبَةَ كَيْفَ يَرْفَعُ بَصَرَهُ قِبَلَ السَّقْفِ، يَدَعُ ذَلِكَ إِجْلالا لِلَّهِ وَإِعْظَامًا، دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْكَعْبَةَ مَا خَلَفَ بَصَرُهُ مَوْضِعَ سُجُودِهِ حَتَّى خَرَجَ مِنْهَا"
حضرت سالم بن عبداللہ رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی تھیں کہ مسلمان آدمی پرتعجب ہے کہ جب وہ بیت الله شریف کے اندر داخل ہوتا ہے تو اپنی نگاہیں چھت کی طرف کیسے اُٹھاتا ہے۔ وہ یہ کام اللہ کے جلال اور عظمت کے اقرار کے لئے کرتا ہے حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے تھے تو آپ نے اپنی نظریں اپنے سجدے کی جگہ جمائے رکھی تھیں حتّیٰ کہ آپ باہر تشریف لے آئے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.