جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 1980. (239) بَابُ تَرْكِ التَّنَفُّلِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ إِذَا جُمِعَ بَيْنَهُمَا بِعَرَفَةَ، وَوَقْتِ الرَّوَاحِ إِلَى الْمَوْقِفِ. میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نمازیں جمع کرتے وقت ان کے درمیان نفل نماز ترک کردینے کا بیان اور موقف میں جانے کے وقت کا بیان
جناب جعفر بن محمد اپنے والد گرامی سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا، ہم سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انھوں نے (حجة الوداع کی) تفصیلی روایت بیان کی۔ اُنھوں نے فرمایا، پھر نبی کریم نے خطبہ ارشاد فرمایا۔ پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اذان پڑھی، پھر اقامت کہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی، پھر اُنھوں نے عصر کی اقامت کہی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھائی، آپ نے ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی (نفل) نماز نہیں پڑھی۔ پھر آپ اپنی اونٹنی قصواء پر سوار ہوکر موقف (کھڑے ہوکر دعائیں مانگنے کے مقام) پر تشریف لائے۔
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.