جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 2155. (414) بَابُ الْيَمِينِ بِالْمَشْيِ إِلَى الْكَعْبَةِ فَيَعْجِزُ الْحَالِفُ عَنِ الْمَشْيِ کعبہ تک پیدل چل کر جانے کی قسم اٹھانا، پھر قسم اٹھانے والا پیدل چلنے سے عاجز آجائے تو وہ کیا کرے؟
جناب ابواسحاق رحمه الله اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے پیدل چل کر حج کرنے کی قسم کھائی، پھر وہ پیدل چلنے سے عاجز آ جائے تو وہ سواری پر بیٹھ جائے اور فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایسے شخص کے بارے میں فرمایا کہ وہ آئندہ سال حج کرے تو جتنا سفر چاہے سواری پر بیٹھ کر کرلے اور جتنا چاہے پیدل کرلے اور سوار ہو کر سفر کرلے۔ جناب کریب سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ عورت سوار ہو جائے اور اپنی قسم کا کفّارہ ادا کرے۔“
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا تو اُس نے عرض کیا کہ میری بہن نے بیت اللہ شریف تک (حج کے لئے) پیدل چلنے کی قسم کھائی ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ تمھاری بہن کی مشقّت اور بدحالی کا کچھ نہیں کریگا (وہ بے نیاز ہے) تم اپنی بہن سے کہو کہ وہ سواری پر بیٹھ کر حج کرے اور اپنی قسم کا کفّارہ دیدے۔“
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.