صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1997. ‏(‏256‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ وُقُوفِ الْبُدْنِ بِالْمَوْقِفِ بِعَرَفَةَ‏.‏
عرفات میں سواری کے اونٹوں کو موقف میں رکھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 2835
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عيسى ، حدثنا نعيم بن حماد ، حدثنا عيسى بن يونس بن ابي إسحاق ، حدثنا محمد بن إسحاق ، عن ابي جعفر وهو محمد بن علي بن الحسين , عن جابر ، قال:" امر رسول الله صلى الله عليه وسلم في حجته مناديا، فنادى عند الزوال ان اغتسلوا"، فذكر الحديث بطوله، وقال:" فلما كان يوم التروية امر مناديا، فنادى ان اهلوا بالحج، وامر بالبدن ان توقف بعرفة، وفي المناسك كلها" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى ، حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ وَهُوَ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ , عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ:" أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّتِهِ مُنَادِيًا، فَنَادَى عِنْدَ الزَّوَالِ أَنِ اغْتَسِلُوا"، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ، وَقَالَ:" فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ أَمَرَ مُنَادِيًا، فَنَادَى أَنْ أَهِلُّوا بِالْحَجِّ، وَأَمَرَ بِالْبُدْنِ أَنْ تُوقَفَ بِعَرَفَةَ، وَفِي الْمَنَاسِكِ كُلِّهَا"
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے حج میں ایک اعلان کرنے والے کوحُکم دیا تو اُس نے زوال کے وقت اعلان کیا کہ غسل کرلو۔ پھر بقیہ حدیث بیان کی اور فرمایا، پھر جب یوم الترویہ (8 ذوالحجہ کا دن) آیا آپ نے اپنے منادی کو حُکم دیا تو اُس نے یہ اعلان کیا کہ حج کا احرام باندھ کر تلبیہ پکارو، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حُکم دیا کہ اونٹوں کو عرفات اور حج کے تمام مناسک کی ادائیگی کے دوران اپنے ساتھ رکھا جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.