Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
55. باب تَفْضِيلِ الْحَلْقِ عَلَى التَّقْصِيرِ وَجَوَازِ التَّقْصِيرِ:
باب: سر منڈانا، بال کٹوانے سے بہتر ہے، اور بال کٹوانے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3146
أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاق إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ الْحَجَّاجِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ "، قَالُوا: وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " وَالْمُقَصِّرِينَ "،
ہمیں عبداللہ بن نمیر نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ بن عمر نے نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛": "اے اللہ!سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"لوگوں (صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے کہا: اور بال کٹوانے والوں پر اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !فرمایا: "اے اللہ! سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔"صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پھر عرض کی: اور بال کٹوانے والوں پر، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایا: " اور بال کٹوانے والوں پربھی۔ حدیث نمبر۔3147۔ہمیں عبدالوہاب نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں عبیداللہ نے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی اور انھوں نے (اپنی) حدیث میں کہا: جب چوتھی باری آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اور بال کٹوانے والوں پر بھی۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ صحابہ نے عرض کیا اور مقصرین بال کٹوانے والوں پر؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے دعا کی، اللہ سر منڈوانے والوں پر رحم فرما۔ صحابہ نے عرض کیا، اور بال کٹوانے والوں پر؟ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی اور سر کے بال چھوٹے کروانے والوں پر بھی۔