صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2153. ‏(‏412‏)‏ بَابُ النَّذْرِ بِالْحَجِّ مَاشِيًا، فَيَعْجِزُ النَّاذِرُ عَنِ الْمَشْيِ بِذِكْرِ خَبَرٍ مُخْتَصَرٍ غَيْرِ مُتَقَصًّى
2153. اگر کسی نے پیدل چل کر حج کرنے کی نذر مانی پھر وہ چلنے سے عاجز آگیا،تھک ہار گیا تو وہ کیا کرے ہے۔ اس سلسلے میں ایک مختصر غیر مفسل روایت کا بیان
حدیث نمبر: 3043
Save to word اعراب
حدثنا علي بن حجر ، حدثنا إسماعيل بن جعفر ، حدثنا عمرو وهو ابن ابي عمرو ، عن عبد الرحمن الاعرج ، عن ابي هريرة ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم ادرك شيخا كبيرا يهادى بين ابنيه يتوكا عليهما، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ما شان هذا الشيخ؟" فقال ابناه: يا رسول الله، كان عليه نذر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " اركب ايها الشيخ، فإن الله غني عنك، وعن نذرك" حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمْرٍو ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدْرَكَ شَيْخًا كَبِيرًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ يَتَوَكَّأُ عَلَيْهِمَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا شَأْنُ هَذَا الشَّيْخِ؟" فَقَالَ ابْنَاهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَانَ عَلَيْهِ نَذْرٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ارْكَبْ أَيُّهَا الشَّيْخُ، فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْكَ، وَعَنْ نَذْرِكَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے شخص کو اس حال میں دیکھا کہ وہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان اُن کا سہارا لیکر گھسٹ کر چلا آ رہا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اس بوڑھے شخص کو کیا ہوا ہے؟ اُس کے دونوں بیٹوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، بابا جی نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہوئی ہے۔ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے بڑے میاں؟ سوار ہو جا، بیشک الله تعالیٰ تم سے اور تمھاری ایسی نذر سے بے پرواہ ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.