صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2155. ‏(‏414‏)‏ بَابُ الْيَمِينِ بِالْمَشْيِ إِلَى الْكَعْبَةِ فَيَعْجِزُ الْحَالِفُ عَنِ الْمَشْيِ
2155. کعبہ تک پیدل چل کر جانے کی قسم اٹھانا، پھر قسم اٹھانے والا پیدل چلنے سے عاجز آجائے تو وہ کیا کرے؟
حدیث نمبر: 3046
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا يحيى يعني ابن آدم ، حدثنا شريك ، عن ابي إسحاق في الرجل يحلف بالمشي، فيعجز فيركب، قال: قال ابن عباس :" يحج من قابل فيركب ما شاء، ويمشي ما شاء، ويركب"، قال شريك ، وثنا محمد بن عبد الرحمن مولى ابي طلحة، عن كريب ، عن ابن عباس ، يرفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم , انه قال: " تركب، وتكفر يمينها" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ آدَمَ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ فِي الرَّجُلِ يَحْلِفُ بِالْمَشْيِ، فَيَعْجِزُ فَيَرْكَبُ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ :" يَحُجُّ مِنْ قَابِلٍ فَيَرْكَبُ مَا شَاءَ، وَيَمْشِي مَا شَاءَ، وَيَرْكَبُ"، قَالَ شَرِيكٌ ، وَثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ: " تَرْكَبُ، وَتُكَفِّرُ يَمِينَهَا"
جناب ابواسحاق رحمه الله اس شخص کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے پیدل چل کر حج کرنے کی قسم کھائی، پھر وہ پیدل چلنے سے عاجز آ جائے تو وہ سواری پر بیٹھ جائے اور فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایسے شخص کے بارے میں فرمایا کہ وہ آئندہ سال حج کرے تو جتنا سفر چاہے سواری پر بیٹھ کر کرلے اور جتنا چاہے پیدل کرلے اور سوار ہو کر سفر کرلے۔ جناب کریب سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ عورت سوار ہو جائے اور اپنی قسم کا کفّارہ ادا کرے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.