ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
حين عمد إلى مقام إبراهيم خلف المقام، جعل المقام بينه وبين الباب، لا انه وقف بين يدي المقام ولا عن يمينه ولا عن يسارهحِينَ عَمَدَ إِلَى مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ خَلْفَ الْمَقَامِ، جَعَلَ الْمَقَامَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَابِ، لَا أَنَّهُ وَقَفَ بَيْنَ يَدَيِ الْمَقَامِ وَلَا عَنْ يَمِينِهِ وَلَا عَنْ يَسَارِهِ
آپ نے مقام ابراہیم کو اپنے اور بیت اللہ شریف کے دروازے کے درمیان کرکے نماز پڑھی۔آپ مقام ابراہیم کے سامنے یا اس کے دائیں یا بائیں جانب کھڑے نہیں ہوئے
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے متعلق تفصیلی روایت مروی ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ پھر آپ نے تین چکّروں میں رمل کیا اور چار چکّروں میں عام چال چلی۔ پھر آپ مقام ابراہیم پر آئے، پھر یہ آیت پڑھی «وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى» [ سورة البقرة: 125 ]”اور تم مقام ابراہیم کو جائے نماز بناؤ “ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نماز پڑھتے وقت) مقام ابراہیم کو اپنے اور بیت اللہ شریف کے دروازے کے درمیان کردیا۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو بیت اللہ شریف کے پاس آئے اور حجر اسود کو بوسہ دیا۔ پھر بقیہ حدیث بیان کیا۔