كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 25. باب بَيَانِ خِصَالِ الْمُنَافِقِ: باب: منافق کی خصلتوں کا بیان۔ Chapter: The characteristics of the hypocrite عبد اللہ بن نمیر اور سفیان نے اعمش سے، انہوں نے نے عبد اللہ بن مرہ سے، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” چار عادتیں ہیں جس میں وہ (چاروں) ہوں گی، وہ خالص منافق ہو گا اور جس کسی میں ان میں سے ایک عادت ہو گی تو اس میں نفاق کی ایک عادت ہو گی یہاں تک کہ اس سے باز آ جائے۔ (وہ چار یہ ہیں:) جب بات کرے تو جھوٹ بولے اور جب معاہدہ کرے تو توڑ ڈالے، جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور جب جھگڑا کرے تو گالی دے۔“ البتہ سفیان کی روایت میں خلقۃ کے بجائے خصلۃکا لفظ ہے (معنی وہی ہیں۔) حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چار عادتیں ہیں جس میں چاروں ہوں گی وہ پکا منافق ہو گا، اور جس میں ان میں سے ایک ہو گی تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہو گی، یہاں تک کہ اس سے باز آجائے۔ جب بات کرے تو جھوٹ بولےاور جب عہد کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے، جب وعدہ کرے تو اس کو پورا نہ کرے اور جب کسی سے جھگڑے تو حق کو چھوڑ دے۔“ سفیان کی روایت میں خَلَّةٌ کی جگہ خَصْلَةٌ کا لفظ ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: علامة المنافق برقم (34) وفى المظالم، باب: اذا خاصم فجر برقم (2427) وفى الجزية، باب: اثم من عاهد ثم غدر برقم (3007) وابوداؤد فى ((سننه)) فى السنة، باب: الدليل على زيادة الايمان ونقصه برقم (3688) والترمذى فى ((جامعه)) فى الايمان باب: ما جاء فى علامة المنافق وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (2632) انظر ((التحفة)) برقم (8931)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
نافع بن مالک بن ابی عامر نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” منافق کی تین علامتیں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو (اس کی) خلاف ورزی کرے اور جب اسے (کسی چیز کا) امین بنایا جائے تو (اس میں) خیانت کرے۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: منافق کی تین نشانیاں ہیں: جب بات کرے جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی کرے اور جب اس کو کسی امانت کا امین بنایا جائے تو اس میں خیانت کرے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: علامة المنافق برقم (33) وفي الشهادات، باب: من امر بانجاز الوعد برقم (2536) وفى الوصايا باب: قوله تعالى: ﴿ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ ﴾ برقم (2598) فى باب: قول الله تعالى ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ ﴾ وما ينهى عن الكذب برقم (5744) وأخرجه الترمذي فى ((جامعه)) فى الايمان، باب: ما جاء فى علامة المنافق۔ وقال هذا حديث حسن صحيح برقم (2631) والنسائي فى ((المجتبى)) 117/8 فى الايمان، باب: علامة المنافق انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (14341)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں حرقہ کے آزاد کردہ غلام علاء بن عبد الرحمن بن یعقوب نے اپنے والد سے خبر دی اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” منافق کی تین علامتیں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے اور امین بنایا جائے تو خیانت کرے
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14091)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ بن محمد بن قیس ابو زکیر نے کہا: میں نے علاء بن عبدالرحمٰن کو اسی (مذکورہ بالا) سند کے ساتھ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا: ” منافق کے علامات تین ہیں، چاہے وہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھے۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے مذکورہ بالا حدیث بیان کی اور کہا: منافق کی علامات تین ہیں اگرچہ وہ روزہ رکھتا ہو، نماز پڑھتا ہو اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھتا ہو۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذي فى ((جامعه)) فى الايمان، باب: ماجاء فى علامة المنافق ولم يذكر فيه وإن صام وصلي وزعم أنه مسلم۔ وقال: هذا حديث حسن غريب من حديث العلاء برقم (2631) انظر ((التحفة)) برقم (14096)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حماد بن سلمہ نے داؤد بن ابی ہندہ سے، انہوں نے سعید بن مسیب کے حوالے سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی جو یحییٰ بن محمد کی علاء سے بیان کردہ روایت کے مطابق ہے اور اس میں بھی یہ الفاظ ہیں: ”خواہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھے۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے مذکورہ حدیث بیان کی اور اس میں ہے: ”اگرچہ وہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھتا ہو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14096)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|