كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 5. باب بَيَانِ أَرْكَانِ الْإِسْلَامِ وَدَعَائِمِهِ الْعِظَامِ باب: اسلام کے بڑے بڑے ارکان اور ستونوں کا بیان۔ Chapter: Clarifying the pillars of Islam and its grand supports ابو خالد سلیمان بن حیان احمر نے ابومالک اشجعی سے، انہوں نے سعد بن عبیدہ سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: اللہ کو یکتا قرار دینے، نمازقائم کرنے، زکاۃ ادا کرنے، رمضان کے روزے رکھنے اور حج کرنے پر۔“ ایک شخص نے کہ: حج کرنے اور رمضان کے روزے رکھنے پر؟ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: نہیں! رمضان کے روزے رکھنے اور حج کرنے پر۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات اسی طرح (اسی ترتیب سے) سنی تھی۔ حضرت ابنِ عمر رضی الله عنه روایت بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام کی تعمیر پانچ چیزوں سے ہے، اللہ تعالیٰ کو یکتا قرار دیا جائے، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، رمضان کے روزے رکھنا اور حج۔“ ایک شخص نے کہا: حج اور رمضان کے روزے؟ ابنِ عمر (رضی اللہ عنہما) نے کہا: نہیں، رمضان کے روزے اور حج، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے ہی سنا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (7047)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحییٰ بن زکریا نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: مجھے سعد بن طارق (ابو مالک اشجعی) نے حدیث بیان کی۔ وہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: اس پر کہ اللہ کی عبادت کی جائے اور اس کے سوا ہر کسی کی عبادت سے انکار کیا جائے، نماز قائم کرنے، زکاۃ دینے، بیت اللہ کاحج کرنے اور رمضان کے روزے رکھنے پر حضرت ابنِ عمر رضی الله عنه روایت بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اسلام کی تعمیر پانچ چیزوں پر ہے، اللہ کی بندگی کرنا، اس کے ما سوا کی عبادت سےانکار کرنا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخرجه في الحديث السابق برقم (111)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عاصم بن محمد بن زید عبد اللہ بن عمر نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام کی بنیاد پانچ (رکنوں) پر رکھی گئی ہے: اس حقیقت کی (دل، زبان اور بعد میں ذکر کیے گئے بنیادی اعمال کے ذریعے سے) گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کےسوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔“ حضرت عبداللہ بنِ عمر رضی الله عنه روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام کی تعمیر پانچ چیزوں سے ہوئی ہے، اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی إلہ (بندگی کے لائق) نہیں اور بےشک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، بیت اللہ کا حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم في ((صحيحه)) انظر ((التحفة)) برقم (7429)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثني ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا حنظلة ، قال: سمعت عكرمة بن خالد ، يحدث طاوسا، ان رجلا، قال لعبد الله بن عمر : الا تغزو؟ فقال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إن الإسلام بني على خمس، شهادة ان لا إله إلا الله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، وصيام رمضان، وحج البيت ".وحَدَّثَنِي ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ بْنَ خَالِدٍ ، يُحَدِّثُ طَاوُسًا، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَر : أَلَا تَغْزُو؟ فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ الإِسْلَامَ بُنِيَ عَلَى خَمْسٍ، شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَصِيَامِ رَمَضَانَ، وَحَجِّ الْبَيْتِ ". عکرمہ بن خالد، طاؤس کو حدیث سنا رہے تھے کہ ایک آدمی نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا آپ جہاد میں حصہ نہیں لیتے؟ انہوں نےجواب دیا: بلاشبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے، ”اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: (اس حقیقت کی) گواہی دینے پر کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، نماز قائم کرنے، زکاۃ ادا کرنے، رمضان کے روزے رکھنے اور بیت اللہ کاحج کرنے پر۔“ ایک آدمی نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنهما سے پوچھا: آپ جہاد میں حصہ کیوں نہیں لیتے؟ تو انھوں نے جواب دیا: بلاشبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپؐ فر رہے تھے: ”اسلام کی عمارت پانچ چیزوں پر قائم ہے، اللہ تعالیٰ کی الوہیت کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کا حج کرنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحـه)) فى الايمان، باب: دعا وكم ايمانكم برقم (8) والترمذي فى ((جامعه)) فى الايمان، باب: ما جاء بنى الاسلام على خمس برقم (2609) انظر ((التحفة)) برقم (7344)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|