كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 29. باب بَيَانِ مَعْنَى قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ باب: اس حدیث کا بیان کہ میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں مار کر کافر نہ ہو جانا۔ Chapter: …. ابو زرعہ (ہرم بن عمرو بن جریر بن عبد ا للہ البجلی) نے اپنے دادا حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر مجھ سے فرمایا: ” لوگوں کو چپ کراؤ۔“ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ” میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى العلم، باب: الانصاف للعلماء برقم (121) وفي المغازي، باب: حجة الوداع برقم (4143) وفي الديات، باب: قول الله تعالى: ﴿ وَمَنْ أَحْيَاهَا ﴾ برقم (6475) وفى الفتن، باب: قول النبى صلى الله عليه وسلم: ((لا ترجعوا بعدى كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض)) برقم (6669) والنسائي فى ((المجتبى)) 128/7 فى التحريم، باب: تحريم القتل - وابن ماجه فى ((سننه)) فى الفتن باب: ((لا ترجعوا بعدى كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض)) برقم (3942) انظر ((التحفة)) برقم (3236)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معاذ بن معاذ نے شعبہ سے، انہوں نے واقد بن محمد سے، انہوں نے اپنےوالد سے، ا نہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سابقہ حدیث کے مطابق روایت کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الادب، باب: ما جاء فى قول الرجل: ويلك برقم (5814) وفى الحدود، باب: ظهر المؤمن حمى الا فى حد او حق مطولا برقم (6403) وفي الديات باب قول الله تعالى ﴿ وَمَنْ أَحْيَاهَا ﴾ برقم (6474) وفي الفتن، باب: قول النبى صلى الله عليه وسلم: ((لا ترجعوا بعدى كفارا يضرب يبعضكم رقاب بعض)) برقم (6666) وابوداؤد فى ((سننه)) فى السنة، باب: الدليل على زيادة الايمان ونقصانه برقم (4686) والنسائي فى ((المجتبى)) 126/7 فى التحريم، باب: تحريم القتل برقم (4136) وابن ماجه فى ((سننه)) فى الفتن، باب: لا ترجعوا بعدى كفارا يضرب بعضكم رقاب بعض برقم (3943) انظر ((التحفة)) برقم (7418)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر نے کہا: ہم سے شعبہ نے واقد بن محمد بن زید سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا، وہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے تھے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا: ” تم پر افسوس ہوتا ہے (یا فرمایا: تمہارے لیے تباہی ہو گی) تم میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔“ حضرت عبداللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا: ”تم پر تعجب اور حیرت ہے“ یا فرمایا: ”تم پر افسوس ہے! میرے بعد کافر وں کی طرح ایک دوسرے کی گردنیں نہ مارنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث الذى قبله (221)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبد اللہ بن وہب نے کہا: ہمیں عمر بن محمد نے حدیث بیان کی کہ ان کے والد نے انہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث بیان کی جس طرح شعبہ نے واقد سے بیان کی ہے۔ امام صاحبؒ نے ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث قبل السابق برقم (221)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|