كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 78. باب فِي قَوْلِهِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ: «نُورٌ أَنَّى أَرَاهُ» . وَفِي قَوْلِهِ: «رَأَيْتُ نُورًا» : باب: اس بات کا بیان کہ یہ فرمانا وہ تو نور ہے میں اس کو کیسے دیکھ سکتا ہوں اور یہ فرمان کہ میں نے نور دیکھا۔ Chapter: The saying of the Prophet (saws): "Light, How could I see Him?" and: "I saw Light" یزید بن ابراہیم نے قتادہ سے، انہوں نے عبد اللہ بن شقیق سے اور انہوں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا؟ آپ نے جواب دیا: ” وہ نو ر ہے، میں اسے کہاں سے دیکھوں!“ حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ”وہ نور ہے، میں اس کو کیسے دیکھ سکتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذي في ((جامعه)) في تفسير القرآن، باب: ومن سورة النجم وقال: هذا حدیث حسن برقم (3282) انظر ((التحفة)) برقم (11938)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہشام او رہمام دونوں نے دو مختلف سندوں کے ساتھ قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبد اللہ بن شقیق سے، انہوں نےکہا: میں نےابو ذر رضی اللہ عنہ سے کہا: اگرمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا تو آپ سے سوال کرتا۔ ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم ان کس چیز کے بارے میں سوال کرتے؟ عبد اللہ بن شقیق نے کہا: میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کرتا کہ کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے۔ ابو ذر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے آپ سے (یہی) سوال کیا تھا تو آپ نے فرمایاتھا: ” میں نے نور دیکھا۔“ حضرت عبداللہ بن شفیقؒ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابو ذر ؓ سے کہا: اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا تو آپ سے پوچھتا۔ ابو ذرؓ نے کہا: تو آپ سے کس چیز کے بارے میں سوال کرتا؟ عبداللہ بن شفیقؒ نے کہا: میں آپ سے سوال کرتا: کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ ابو ذرؓ نے فرمایا: میں پوچھ چکا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے نور دیکھا ہے۔“ یعنی میں نے بس نور دیکھا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (442)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|