كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 23. باب بَيَانِ أَنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ: باب: دین خیرخواہی کا نام ہے۔ Chapter: Clarifying that the religion is sincerity سفیان بن عیینہ نے کہا: میں نے سہیل سے کہا کہ عمرو نے ہمیں قعقاع کے واسطے سے آپ کے والد سے حدیث سنائی (سفیان نے کہا:) مجھے امید تھی کہ وہ (مجھے خود روایت سنا کر) ایک راوی کم کر دے گا (چنانچہ سہیل نےکہا) میں نے اسی سے یہ روایت سنی جس سے میرے والد سے سنی، وہ شام میں ان کا دوست تھا۔ (محمد بن عباد نے کہا) پھر سفیان نے ہمیں سہیل کے واسطے سے عطاء بن یزید کی حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ سےروایت سنائی کہ بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” دین خیر خواہی کا نام ہے۔“ ہم (صحابہ رضی اللہ عنہ) نے پوچھا: کس کی (خیر خواہی؟) آپ نے فرمایا: ” اللہ کی، اس کی کتاب کی، اس کے رسول کی، مسلمانوں کے امیروں کی اور عام مسلمانون کی (خیرخواہی۔)“ سفیانؒ کا کہنا ہے کہ میں نے سعیدؒ سے کہا عمروؒ نے ہمیں قعقاعؒ کے واسطہ سے آپ کے باپ سے حدیث سنائی ہے اور میری خواہش یہ تھی کہ وہ مجھے روایت سنائے، تاکہ ایک راوی کم ہو جائے تو سہیلؒ نے کہا: میں نے اپنے باپ کے شامی دوست، جس سے وہ روایت بیان کرتے ہیں، خود سنی ہے۔ (اب یہ روایت قعقاعؒ اور سہیلؒ کے باپ ابو صالحؒ کی بجائے سہیلؒ سے ہے اور سند عالی ہو گئی ہے) پھر سفیانؒ نے ہمیں سہیلؒ سے عطاء بن یزیدؒ کی تمیم داریؓ سے روایت سنائی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دین خیرخواہی کا نام ہے۔“ ہم نے پوچھا: کس کی خیر خواہی؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ کی، اس کی کتاب کی، اس کے رسول کی، مسلمانوں کے امیروں کی اور عام مسلمانوں کی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد فى ((سننه)) فى الادب، باب: فى النصيحة برقم (4944) والنسائي فى ((المجتبي من السنن)) 156/7-157 فى البيعة، باب: النصيحة للامام - انظر ((التحفة)) برقم (2053)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان ثوری نے سہیل بن ابی صالح سے، انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے، انہوں نے حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسو ل اللہ رضی اللہ عنہ سے سابقہ حدیث کے مانند روایت کی۔ سفیان ثوریؒ نے سہیل بن ابن صالحؒ سے، انھوں نے عطاء بن یزید لیثیؒ سے، انھوں نے حضرت تمیم داری ؓ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سابقہ حدیث کی مانند روایت کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق (194)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں روح بن قاسم نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں سہیل نے عطاء سے اس وقت سن کر روایت کی جب وہ ابو صالح کو حدیث بیان کر رہے تھے، (کہا:) تمیم داری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، (کہا:) رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت نقل کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث قبل السابق (194)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
قیس (بن ابی حازم) نے حضرت جریر (بن عبد اللہ) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز قائم کرنے، زکاۃ ادا کرنے اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔ حضرت جریر ؓسے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز قائم کرنے، زکوٰۃ ادا کرنے اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: قول النبى صلى الله عليه وسلم ((الدين النصيحة: لله ولرسوله ولائمة المسلمين......)) برقم (57) وفى ((المواقيت))، باب: البيعة على اقامة الصلاة برقم (501) وفي الزكاة، باب: البيعة على ايتاء الزكاة برقم (1336) - وفى ((البيوع)) باب: هل ببيع حاضر لباد بغير أجر وهل يعينه او ينصحه برقم (2049) وفى الشروط من باب: ما يجوز فى الشروط فى الاسلام، والاحكام والمبايعة برقم (2566) والترمذى فى ((جامعه)) فى ((البر والصلة))»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
زیاد بن علاقہ (کوفی) سے روایت ہے، انہوں نے حضرت جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔ حضرت جریر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر مسلمان کی خیر خواہی پر بیعت کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: قول النبى صلى الله عليه وسلم ((الدين باب: ماجاء فى النصيحة)) وقال: حديث صحيح برقم (1925) انظر ((التحفة)) برقم (3226) النصيحة لله والرسوله...... برقم (58) وفى كتاب الشروط، باب: ما يجوز من الشروط فى الاسلام والاحكام والمبايعة برقم (2565) والنسائى فى ((المجتبى)) 140/7 فى البيعة، باب: البيعة على النصح لكل مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (3210)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سریج بن یونس اور یعقوب دورقی نے کہا: ہشیم نےہمیں سیار کے واسطے سے شعبی سے حدیث سنائی اور انہوں نے حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام) سننے اور اطاعت کرنے پر بیعت کی۔ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتھ یہ کہلوایا: ” جہاں تک تمہارے بس میں ہو گا۔“ اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی پر۔ یعقوب نے اپنی روایت میں کہا: ہمیں سیار نے حدیث سنائی۔ (یعقوب نے براہ راست سیار سے بھی یہ روایت سنی اور ہشیم کے واسطے سے بھی، لفظ وہی تھے۔) سریج بن یونس اور یعقوب دورقی نے کہا: ہشیم نےہمیں سیار کے واسطے سے شعبی سے حدیث سنائی اور انہوں نے حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام) سننے اور اطاعت کرنے پر بیعت کی۔ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتھ یہ کہلوایا: ” جہاں تک تمہارے بس میں ہو گا۔“ اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی پر۔ یعقوب نے اپنی روایت میں کہا: ہمیں سیار نے حدیث سنائی۔ (یعقوب نے براہ راست سیار سے بھی یہ روایت سنی اور ہشیم کے واسطے سے بھی، لفظ وہی تھے۔) حضرت جریر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بات سننے اور ماننے پر بیعت کی تو آپؐ نے مجھے تلقین کی کہ ”جہاں تک تیرے بس میں ہو۔“ اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کی بیعت کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحة)) فى الاحكام باب: كيف يبايع الامام الناس برقم (6778) والنسائي فى ((المجتبى)) 152/7 فى البيعة، باب البيعة فيما يستطيع الانسان برقم (4200) انظر ((التحفة)) برقم (3216)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|