كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 24. باب بَيَانِ نُقْصَانِ الإِيمَانِ بِالْمَعَاصِي وَنَفْيِهِ عَنِ الْمُتَلَبِّسِ بِالْمَعْصِيَةِ عَلَى إِرَادَةِ نَفْيِ كَمَالِهِ: باب: گناہوں سے ایمان کے گھٹ جانے اور بوقت گناہ گنہگار سے ایمان کے جدا ہو جانے یعنی گناہ کرتے وقت ایمان کا کامل نہ رہنے کا بیان۔ Chapter: Clarifying that faith decreases because of disobedience and negating it from the one committing the act of disobedience, with the meaning of negating its completion یونس بن ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن اور سعید بن مسیب سے سنا، دونوں کہتے تھے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا کہ جب زنا کر رہا ہو تو وہ مومن ہو، چور چوری نہیں کرتا کہ جب چوری کرر ہا ہو تو وہ مومن ہو، شرابی شراب نہیں پیتا کہ جب شراب پی رہا ہو تو وہ مومن ہو۔“ ابن شہاب نے بیان کیا کہ عبد الملک بن ابی بکر بن عبد الرحمٰن نے مجھےخبر دی کہ (اس کے والد) ابوبکر ان کے سامنے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ سب باتیں روایت کرتے، پھرکہتے: اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ان میں یہ بات بھی شامل کرتے تھے کہ ”کسی بڑی قدر و قیمت والی چیز کو، جس کی وجہ سے لوگ لوٹنے والے کی طرف نظر اٹھا کر دیکھتے ہوں، وہ نہیں لوٹتا کہ جب لوٹ رہا ہو تو وہ مومن ہو۔“ ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی جب زنا کررہا ہوتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا، اور چور جب چوری کر رہا ہوتا ہے تو وہ مومن نہیں ہوتا، اور نہ شراب پیتے وقت (شرابی) مومن ہوتا ہے۔“ اور حضرت ابو ہریرہ ؓ مذکورہ بالا باتوں کے بعد ان کے ساتھ یہ بات بھی ملاتے، ”نہ (لوٹنے والا) کس بڑی قدر ومنزلت والی چیز کو جس کی طرف لوگ نظر اٹھاتے ہیں، لوٹتے وقت مومن ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الاشربة برقم (5256) كذا فى التحفة برقم (13329 و 15320)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عقیل بن خالد نے حدیث سنائی کہ ابن شہاب (زہری) نےکہا: مجھے ابو بکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” زانی زنا نہیں کرتا .....“ پھر گزشتہ حدیث کی طرح بیان کیا جس میں لوٹ کا ذکر تو ہے، لیکن ”قدر و منزلت والی چیز“ کے الفاظ نہیں۔ ابن شہاب (زہری) نے کہا: مجھے سعید بن مسیب اور ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث سنائی جس طرح ابوبکر کی روایت ہے لیکن اس میں ”لوٹ“ کا ذکر نہیں ہے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا۔“ اوپر والی حدیث بیان کی، اس میں لوٹ کے ذکر کے ساتھ ”ذات شرف“ کی قید نہیں ہے۔ امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔ اس میں نھبة کا ذکر نہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى المظالم، باب: النهي بغير اذن صاحبه برقم (2343) وفي الحدود، باب: ما يحذر من الحدود، الزنا وشرب الخمر برقم (6390) وابن ماجه فى ((سننه)) فى الفتن، باب: النهي عن النهي برقم (3936) انظر ((التحفة)) برقم (13209 و 14863 و 15218)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اوزاعی نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابن مسیب، ابو سلمہ اور ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت بیان کی جس طرح عقیل نےزہری سے حدیث بیان کی اور اس میں ”لوٹ“ کا تذکرہ کیا لیکن ”قدر وقیمت والی چیز“ کے الفاظ نہیں کہے۔ امام صاحبؒ ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت نقل کرتے ہیں جس میں ”لوٹ“ کا تذکرہ موجود ہے، لیکن ”قدرومنزلت“ یا شان والی کی قید نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (13191 و 15202)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
صفوان بن سلیم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام عطاء بن یسار سے اور حمید بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہون نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کی۔ امام صاحبؒ یہی روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14740)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
قتیبہ بن سعید، عبد العزیز دراوردی، علاء بن عبدالرحمٰن نے ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہی) حدیث بیان کی۔ امام صاحبؒ مذکورہ روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
و حدثنا محمد بن رافع حدثنا عبد الرزاق اخبرنا معمر عن همام بن منبه عن ابي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم.كل هؤلاء بمثل حديث الزهري غير ان العلاء وصفوان بن سليم ليس في حديثهما يرفع الناس إليه فيها ابصارهم وفي حديث همام يرفع إليه المؤمنون اعينهم فيها وهو حين ينتهبها مؤمن وزاد ولا يغل احدكم حين يغل وهو مؤمن فإياكم إياكم.و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.كُلُّ هَؤُلَاءِ بِمِثْلِ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ غَيْرَ أَنَّ الْعَلَاءَ وَصَفْوَانَ بْنَ سُلَيْمٍ لَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ وَفِي حَدِيثِ هَمَّامٍ يَرْفَعُ إِلَيْهِ الْمُؤْمِنُونَ أَعْيُنَهُمْ فِيهَا وَهُوَ حِينَ يَنْتَهِبُهَا مُؤْمِنٌ وَزَادَ وَلَا يَغُلُّ أَحَدُكُمْ حِينَ يَغُلُّ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَإِيَّاكُمْ إِيَّاكُمْ. معمر نے ہمام بن منبہ سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، ان سب (صفوان، علاء اور معمر) کی روایات (205۔ 207) امام زہری کی روایت (204) کے مانند ہیں، البتہ علاء اور صفوان کی بیان کردہ حدیث روایت (205، 206) میں ” جس کی طرف سے لوگ نظر اٹھاتے ہیں“ کے ا لفاظ موجود نہیں۔ اور ہمام کی روایت کے الفاظ اس طرح ہیں: ”مومن لوگ (اس چیز کی قدر و قیمت کی بنا پر) اس کی طرف سے اپنی نظریں اٹھاتے ہیں اور وہ (لوٹتے وقت) مومن نہیں ہوتا۔“ اور معمر نے یہ اضافہ بھی کیا ہے: اور تم میں سے کوئی خیانت نہیں کرتا کہ جب خیانت کررہا ہو تو وہ مومن ہو، لہٰذا تم (ان تمام کاموں سے) بچو، تم بچو امام صاحبؒ ایک اور سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ صفوان بن سلیمؒ اور علاءؒ کی روایت میں ”اس کی قدرو منزلت کی بنا پر لوگ اس کی طرف اپنی نظریں اٹھائیں گے۔“ کا تذکرہ نہیں اور ہمامؒ کی روایت میں ہے ”مومن اس کی اہمیت کی بنا پر اس کی طرف اپنی نظریں اٹھاتے ہیں کہ وہ لوٹتے وقت مومن ہو۔“ اور اتنا اضافہ ہے ”اور تم میں سے خیانت کرنے والا خیانت کرتے وقت مومن نہیں ہوتا اور تم ان تمام کاموں سے بچو! بچو!۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14056)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
شعبہ نے سلیمان سے، انہوں نے ذکوان سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” زانی زنا نہیں کرتا کہ جب زنا کر رہا ہو تا ہے تو مومن ہو، چور چوری نہیں کرتا کہ جب چوری کر رہا ہو تو وہ مومن ہو، شرابی شراب نہیں پیتا کہ جب وہ پی رہا ہو تو مومن ہو۔ اور (ان کو) بعد میں توبہ کا موقع دیا جاتا ہے۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا کی حالت میں مومن نہیں ہوتا، چور چوری کرتے وقت مومن نہیں ہوتا، شرابی شراب پیتے وقت مومن نہیں ہوتا، اس کے باوجود ان کو توبہ کا موقع حاصل ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحة)) فى المحاربين، باب: اثم الزكاة برقم (6425) والنسائي فى ((المجتبي)) 65/8 فى قطع السارق باب: تعظيم السرقة - انظر ((التحفة)) برقم (12395)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
سفیان نے (سلیمان) اعمش کے حوالے سے خبر دی کہ ذکوان نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا، فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا کہ جب وہ زنا کر رہا ہو .....“ آگے (سفیان نے) شعبہ کی حدیث کے مانند بیان کیا حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زانی زنا نہیں کرتا۔“ آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (12383)»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|