صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
80. باب إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الآخِرَةِ رَبَّهُمْ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى:
باب: اللہ تعالیٰ کا دیدار مؤمنوں کو آخرت میں ہو گا۔
Chapter: Affirming that the believers will see their Lord, Glorious is he and most high, in the hereafter
حدیث نمبر: 448
Save to word اعراب
حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، وابو غسان المسمعي ، وإسحاق بن إبراهيم جميعا، عن عبد العزيز بن عبد الصمد ، واللفظ لابي غسان، قال: حدثنا ابو عبد الصمد، حدثنا ابو عمران الجوني ، عن ابي بكر بن عبد الله بن قيس ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " جنتان من فضة آنيتهما وما فيهما، وجنتان من ذهب آنيتهما وما فيهما، وما بين القوم وبين ان ينظروا إلى ربهم، إلا رداء الكبرياء، على وجهه في جنة عدن ".حَدَّثَنَا نَصْر بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، وأَبُو غَسَّانَ الْمَسْمَعِيُّ ، وإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ جميعا، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ الصَّمَدِ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي غَسَّانَ، قَال: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " جَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا، وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَهَبٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا، وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَى رَبِّهِمْ، إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِيَاءِ، عَلَى وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ ".
عبد اللہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو جنتیں چاندی کی ہیں، ان کے برتن بھی اور جو کچھ ان میں ہے (وہ بھی۔) اور دو جنتیں سونے کی ہیں 8 ان کے برتن بھی اور جو کچھ ان میں ہے۔ جنت عدن میں لوگوں کے اور ان کے رب کی رؤیت کے درمیان اس کے چہرے پر عظمت و کبریائی کی جو چادر ہے اس چادر کے سوا کوئی چیز نہیں ہو گی۔
حضرت عبداللہ بن قیس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو جنتیں ایسی ہیں، کہ ان کے برتن اور جو کچھ ان میں ہے چاندی کے ہوں گے۔ اور دو جنتیں ایسی ہیں کہ ان کے برتن اور جو کچھ ان میں ہے سونے کے ہوں گے۔ لوگوں اور ان کے رب کی جنت عدن میں رویت کے درمیان اس کے چہرے پر عظمت و بڑائی کی چادر کے سوا کوئی چیز حائل نہیں ہو گی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في التفسير، باب: ﴿وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ﴾ برقم (4878 و 4880) وفى التوحيد، باب: قول الله تعالى ﴿ وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌ ‎،‏ إِلَىٰ رَبِّهَا نَاظِرَةٌ ﴾ برقم (7444) والترمذى في ((جامعه)) في صفة الجنة، باب: ما جاء في صفة غرف الجنة۔ وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (2528) وابن ماجه في ((سننه)) في المقدمة، باب: ما انكرت الجهمية، برقم (186) انظر ((التحفة)) برقم (9135)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 449
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا عبيد الله بن عمر بن ميسرة ، قال: حدثني عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت البناني ، عن عبد الرحمن ابن ابي ليلى , عن صهيب ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا دخل اهل الجنة الجنة، قال: يقول الله تبارك وتعالى: تريدون شيئا ازيدكم؟ فيقولون: الم تبيض وجوهنا، الم تدخلنا الجنة، وتنجنا من النار؟ قال: فيكشف الحجاب، فما اعطوا شيئا احب إليهم من النظر إلى ربهم عز وجل "،حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بن مَيْسَرَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى , عَنْ صُهَيْبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ، قَالَ: يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: تُرِيدُونَ شَيْئًا أَزِيدُكُمْ؟ فَيَقُولُونَ: أَلَمْ تُبَيِّضْ وُجُوهَنَا، أَلَمْ تُدْخِلْنَا الْجَنَّةَ، وَتُنَجِّنَا مِنَ النَّارِ؟ قَالَ: فَيَكْشِفُ الْحِجَابَ، فَمَا أُعْطُوا شَيْئًا أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنَ النَّظَرِ إِلَى رَبِّهِمْ عَزَّ وَجَلَّ "،
عبد الرحمن بن مہدی نے کہا: ہمیں حماد بن سلمہ نے ثابت بنانی سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے، انہوں نے حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: جب جنت والے جنت میں داخل ہو جائیں گے، (اس وقت) اللہ تبارک وتعالیٰ فرمائے گا تمہیں کوئی چیز چاہیے جو تمہیں مزید عطا کروں؟ وہ جواب دیں گے: کیا تو نے ہمارے چہرے روشن نہیں کیے! کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا اور دوزخ سے نجات نہیں دی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چنانچہ اس پر اللہ تعالیٰ پردہ اٹھا دے گا تو انہیں کوئی چیز ایسی عطا نہیں ہو گی جو انہیں اپنے رب عز وجل کے دیدار سے زیادہ محبوب ہو۔
صہیب ؓ نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان سنایا: جب جنتی جنت میں داخل ہو جائیں گے، اس وقت اللہ تبارک و تعالیٰ فرمائے گا: تم کسی اور چیز کے خواہش مند ہو، کہ میں تمھیں اور دوں؟ تو وہ جواب دیں گے: کیا تو نے ہمارے چہرے روشن نہیں کیے؟ کیا تو نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا اور دوزخ سے نجات نہیں دی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر وہ پردہ اٹھا دے گا، انہیں کوئی ایسی چیز نہیں دی گئی ہو گی جو انھیں اپنے رب عزت و جلال والے کے دیدار سے زیادہ پسندیدہ ہو (ہر نعمت سے دیدار کی نعمت زیادہ محبوب ہو گی)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذي في ((جامعه)) في صفة الجنة، باب: ما جاء في روية الرب تبارك و تعالی برقم (2552) وابن ماجه في ((سننه)) في المقدمة، باب: ما انكرت الجهمية برقم (187) انظر ((التحفة)) برقم (4968)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 450
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا يزيد بن هارون ، عن حماد بن سلمةبهذا الإسناد، وزاد ثم تلا هذه الآية للذين احسنوا الحسنى وزيادة سورة يونس آية 26.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَبِهَذَا الإِسْنَادِ، وَزَادَ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الآيَةَ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ سورة يونس آية 26.
(عبد الرحمن بن مہدی کےبجائے) یزید بن ہارون نے حماد بن سلمہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ اس میں یہ اضافہ ہے: پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ﴿لِلَّذِینَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَی وَزِیَادَۃٌ ﴾ جن لوگوں نے بھلائی کی ان کے لیے خوبصورت (جزا) اور مزید (دیدار الہٰی) ہے۔
امام صاحبؒ نے ایک دوسری سند سے حدیث بیان کی، اور اس میں اتنا اضافہ کیا: پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: جن لوگوں نے اچھی زندگی گزاری ان کے لیے اچھی جگہ ہے (یعنی جنت اور اس کی نعمتیں) اس پر زائد ایک نعمت ہے (دیدارِ حق ہے)۔ (یونس: 26)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (448)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.