معمر نے ہمام بن منبہ سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، ان سب (صفوان، علاء اور معمر) کی روایات (205۔ 207) امام زہری کی روایت (204) کے مانند ہیں، البتہ علاء اور صفوان کی بیان کردہ حدیث روایت (205، 206) میں ” جس کی طرف سے لوگ نظر اٹھاتے ہیں“ کے ا لفاظ موجود نہیں۔ اور ہمام کی روایت کے الفاظ اس طرح ہیں: ”مومن لوگ (اس چیز کی قدر و قیمت کی بنا پر) اس کی طرف سے اپنی نظریں اٹھاتے ہیں اور وہ (لوٹتے وقت) مومن نہیں ہوتا۔“ اور معمر نے یہ اضافہ بھی کیا ہے: اور تم میں سے کوئی خیانت نہیں کرتا کہ جب خیانت کررہا ہو تو وہ مومن ہو، لہٰذا تم (ان تمام کاموں سے) بچو، تم بچو
امام صاحبؒ ایک اور سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، فرق صرف یہ ہے کہ صفوان بن سلیمؒ اور علاءؒ کی روایت میں ”اس کی قدرو منزلت کی بنا پر لوگ اس کی طرف اپنی نظریں اٹھائیں گے۔“ کا تذکرہ نہیں اور ہمامؒ کی روایت میں ہے ”مومن اس کی اہمیت کی بنا پر اس کی طرف اپنی نظریں اٹھاتے ہیں کہ وہ لوٹتے وقت مومن ہو۔“ اور اتنا اضافہ ہے ”اور تم میں سے خیانت کرنے والا خیانت کرتے وقت مومن نہیں ہوتا اور تم ان تمام کاموں سے بچو! بچو!۔“