كِتَابُ الْحَجِّ کتاب: حج کے بیان میں 59. بَابُ الْعَمَلِ فِي النَّحْرِ نحر کرنے کا بیان
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ہدی کے بعض جانوروں کو اپنے ہاتھ سے ذبح کیا اور بعضوں کو اوروں نے ذبح کیا۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود: 1764، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3288، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 4128، 4129، 4508، وانظر مسلم: 1218، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 181»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص نذر کرے بدنہ کی (بدنہ اونٹ یا گائے یا بیل کو کہتے ہیں جو بھیجا جائے مکہ کو قربانی کے واسطے) تو اس کے گلے میں دو جوتیاں لٹکا دے، اور اشعار کرے، پھر نحر کرے اس کو بیت اللہ کے پاس یا منیٰ میں دسویں تاریخ ذی الحجہ کو، اس کے سوا اور کوئی جگہ نہیں ہے، اور جو شخص نذر کرے قربانی کی، اونٹ یا گائے کی اس کو اختیار ہے کہ جہاں چاہے نحر کرے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10166، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15643، 15645، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 182»
حضرت ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ حضرت عروہ نحر کرتے تھے اپنے اونٹوں کو کھڑا کر کے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15897، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 183»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ کسی کو درست نہیں ہے کہ ہدی کی نحر سے پہلے سر منڈائے، اور نہ یہ درست ہے کہ یوم النحر کے طلوع فجر سے پیشتر نحر کرے، بلکہ نحر کرنا اور کپڑے بدلنا اور میل چھڑوانا اور سر منڈانا یہ سب کام دسویں تاریخ کو چاہییں، اس سے پہلے درست نہیں ہیں۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 183»
|