كِتَابُ الْحَجِّ کتاب: حج کے بیان میں 4. بَابُ لُبْسِ الثِّيَابِ الْمُصَبَّغَةِ فِي الْإِحْرَامِ احرام میں رنگین کپڑے پہننے کا بیان
عبداللہ بن دینار سے روایت ہے کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے کہ محرم رنگا ہوا کپڑا زعفران میں یا ورس میں پہنے، اور فرمایا آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے: ”جس کو نعلین نہ ملیں وہ موزے پہن لے، مگر اس کو ٹخنوں سے نیچا کر کے کاٹ لے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1542، 1838، 1842، 5794، 5802، 5805، 5806، 5847، 5852، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1177، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2597، 2598، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3761، 3782، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1794، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2667، 2668، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3632، 3633، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1823، 1826، 1827، والترمذي فى «جامعه» برقم: 833، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1839، 1841، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2929، 2930، 2932، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1369، 9131، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4540، 4542، والحميدي فى «مسنده» برقم: 639، 640، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 9»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا اسلم سے جو مولیٰ تھے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے، حدیث بیان کرتے تھے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے دیکھا سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کو رنگین کپڑے پہننے ہوئے احرام میں، تو پوچھا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے: کیا ہے یہ کپڑا رنگا ہوا اے طلحہ؟ سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے امیر المومنین! یہ مٹی کا رنگ ہے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم لوگ پیشوا ہو، لوگ تمہاری پیروی کرتے ہیں، اگر کوئی جاھل جو اس رنگ سے واقف نہ ہو اس کپڑے کو دیکھے تو یہی کہے گا کہ سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ رنگین کپڑے پہنتے تھے احرام میں، تو نہ پہنو تم لوگ ان رنگین کپڑوں میں سے کچھ۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9117، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2860، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 10»
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا خوب گہرے کسم کے رنگے ہوئے کپڑے پہنتی تھیں احرام میں، لیکن زعفران اس میں نہ ہوتی تھی۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9112، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2857، والشافعي فى «الاُم» برقم: 147/2، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13993، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13033، 25239، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 6695، 6696، والطبراني فى "الكبير"، 228، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 11»
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ اگر کسی کپڑے میں خوشبو لگی ہو، پھر اس کی بو جاتی رہے تو احرام میں پہننا اسکا درست ہے؟ کہا: ہاں، جب رنگ اس میں باقی نہ ہو زعفران کا یا وَرس کا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 11»
|