موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
21. بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي الْعُمْرَةِ
عمرہ کی متفرق حدیثوں کا بیان
حدیث نمبر: 766
Save to word اعراب
حدثني يحيى، عن مالك، عن سمي مولى ابي بكر بن عبد الرحمن، عن ابي صالح السمان ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " العمرة إلى العمرة كفارة لما بينهما، والحج المبرور ليس له جزاء إلا الجنة" حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عمرہ سے لے کر دوسرے عمرہ تک کفارہ ہے ان گناہوں کا جو ان دونوں کے بیچ میں ہوں، اور حج مبرور کا کوئی بدلہ نہیں ہے سوائے جنت کے۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1773، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1349، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2513، 3072، 3073، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3695، 3696، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2630، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3588، 3589، 3595، والترمذي فى «جامعه» برقم: 933، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1836، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2888، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8815، 10491، 10492، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7471، 10079، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1032، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 2545، 2547، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 65»
حدیث نمبر: 767
Save to word اعراب
وحدثني، عن مالك، عن سمي مولى ابي بكر بن عبد الرحمن، انه سمع ابا بكر بن عبد الرحمن ، يقول: جاءت امراة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: إني قد كنت تجهزت للحج فاعترض لي، فقال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اعتمري في رمضان فإن عمرة فيه كحجة" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، يَقُولُ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ كُنْتُ تَجَهَّزْتُ لِلْحَجِّ فَاعْتَرَضَ لِي، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اعْتَمِرِي فِي رَمَضَانَ فَإِنَّ عُمْرَةً فِيهِ كَحِجَّةٍ"
حضرت ابوبکر بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے، کہتے تھے: ایک عورت آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور کہا: میں نے تیاری کی تھی حج کی، پھر کوئی عارضہ مجھ کو ہوگیا تو حج ادا نہ کر سکی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمضان میں عمرہ کر لے کیوں کہ ایک عمرہ رمضان میں ایک حج کے برابر ہے۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 1988، 1989، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2376، 3075، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1780، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4212، 4213، والترمذي فى «جامعه» برقم: 939، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1902، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8834، 12727، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18119، 18121، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 66»
حدیث نمبر: 768
Save to word اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، ان عمر بن الخطاب ، قال: " افصلوا بين حجكم وعمرتكم، فإن ذلك اتم لحج احدكم واتم لعمرته ان يعتمر في غير اشهر الحج" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، قَالَ: " افْصِلُوا بَيْنَ حَجِّكُمْ وَعُمْرَتِكُمْ، فَإِنَّ ذَلِكَ أَتَمُّ لِحَجِّ أَحَدِكُمْ وَأَتَمُّ لِعُمْرَتِهِ أَنْ يَعْتَمِرَ فِي غَيْرِ أَشْهُرِ الْحَجِّ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ فرماتے تھے: جدائی کرو حج اور عمرہ میں، تاکہ حج بھی پورا ادا ہو اور عمرہ بھی پورا ادا ہو، اور وہ اس طرح کہ حج کے مہینوں میں عمرہ نہ کرے بلکہ اور دنوں میں کرے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8907، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2728، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13197، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3691، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 67»
حدیث نمبر: 769
Save to word اعراب
وحدثني، عن وحدثني، عن مالك، انه بلغه، ان عثمان بن عفان" كان إذا اعتمر ربما لم يحطط عن راحلته حتى يرجع" وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ" كَانَ إِذَا اعْتَمَرَ رُبَّمَا لَمْ يَحْطُطْ عَنْ رَاحِلَتِهِ حَتَّى يَرْجِعَ"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ جب عمرہ کرتے تو کبھی اپنے اونٹ سے نہ اترتے، یہاں تک کہ لوٹ آتے مدینہ کو۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»
حدیث نمبر: 769B1
Save to word اعراب
قال مالك: العمرة سنة ولا نعلم احدا من المسلمين ارخص في تركهاقَالَ مَالِك: الْعُمْرَةُ سُنَّةٌ وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ أَرْخَصَ فِي تَرْكِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ عمرہ سنّت ہے، اور ہم نے کسی مسلمان کو نہیں دیکھا جو اس کے ترک کی اجازت دیتا ہو۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»
حدیث نمبر: 769B2
Save to word اعراب
قال مالك: ولا ارى لاحد ان يعتمر في السنة مرارا قَالَ مَالِك: وَلَا أَرَى لِأَحَدٍ أَنْ يَعْتَمِرَ فِي السَّنَةِ مِرَارًا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک کسی کو درست نہیں ہے کہ ایک سال میں کئی بار عمرہ کرے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»
حدیث نمبر: 769B3
Save to word اعراب
قال مالك في المعتمر يقع باهله: إن عليه في ذلك الهدي وعمرة اخرى، يبتدئ بها بعد إتمامه التي افسدها، ويحرم من حيث احرم بعمرته التي افسدها، إلا ان يكون احرم من مكان ابعد من ميقاته، فليس عليه ان يحرم إلا من ميقاتهقَالَ مَالِك فِي الْمُعْتَمِرِ يَقَعُ بِأَهْلِهِ: إِنَّ عَلَيْهِ فِي ذَلِكَ الْهَدْيَ وَعُمْرَةً أُخْرَى، يَبْتَدِئُ بِهَا بَعْدَ إِتْمَامِهِ الَّتِي أَفْسَدَهَا، وَيُحْرِمُ مِنْ حَيْثُ أَحْرَمَ بِعُمْرَتِهِ الَّتِي أَفْسَدَهَا، إِلَّا أَنْ يَكُونَ أَحْرَمَ مِنْ مَكَانٍ أَبْعَدَ مِنْ مِيقَاتِهِ، فَلَيْسَ عَلَيْهِ أَنْ يُحْرِمَ إِلَّا مِنْ مِيقَاتِهِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر کسی شخص نے عمرہ کے احرام میں جماع کیا اپنی عورت سے، تو اس پر ہدی لازم ہے، اور اس عمرہ کی قضا واجب ہے، اور جو عمرہ جماع سے فاسد ہوا ہے اس کو پورا کر کے فوراًَ قضا شروع کرے، اور عمرۂ قضا کا احرام وہیں سے باندھے جہاں سے اس عمرہ کا باندھا تھا جس کو فاسد کر دیا۔ البتہ جس صورت میں کہ اس عمرہ کا احرام میقات سے پہلے باندھا تھا تو اس کا احرام میقات سے باندھنا کافی ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»
حدیث نمبر: 769B4
Save to word اعراب
قال مالك: ومن دخل مكة بعمرة فطاف بالبيت وسعى بين الصفا، والمروة وهو جنب او على غير وضوء ثم وقع باهله ثم ذكر، قال: يغتسل او يتوضا ثم يعود فيطوف بالبيت وبين الصفا، والمروة ويعتمر عمرة اخرى، ويهدي وعلى المراة إذا اصابها زوجها وهي محرمة مثل ذلكقَالَ مَالِك: وَمَنْ دَخَلَ مَكَّةَ بِعُمْرَةٍ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ وَهُوَ جُنُبٌ أَوْ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ ثُمَّ وَقَعَ بِأَهْلِهِ ثُمَّ ذَكَرَ، قَالَ: يَغْتَسِلُ أَوْ يَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَعُودُ فَيَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ وَيَعْتَمِرُ عُمْرَةً أُخْرَى، وَيُهْدِي وَعَلَى الْمَرْأَةِ إِذَا أَصَابَهَا زَوْجُهَا وَهِيَ مُحْرِمَةٌ مِثْلُ ذَلِكَ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص مکہ میں داخل ہو عمرہ کا احرام باندھ کر اور اس نے طواف کیا اور سعی کی صفا مروہ میں جنابت سے یا بے وضو، پھر جماع کیا اپنی عورت سے بھول کر، پھر یاد آیا تو وہ غسل یا وضو کر کے دوبارہ طواف اور سعی کرے، اور دوسرا عمرۂ قضا کرے، اور ہدی دے، اور اگر عورت بھی احرام باندھے تھی تو اس کا حکم بھی مثل مرد کے ہے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»
حدیث نمبر: 769B5
Save to word اعراب
قال مالك: فاما العمرة من التنعيم، فإنه من شاء ان يخرج من الحرم ثم يحرم فإن ذلك مجزئ عنه إن شاء الله، ولكن الفضل ان يهل من الميقات الذي وقت رسول الله صلى الله عليه وسلم، او ما هو ابعد من التنعيمقَالَ مَالِك: فَأَمَّا الْعُمْرَةُ مِنَ التَّنْعِيمِ، فَإِنَّهُ مَنْ شَاءَ أَنْ يَخْرُجَ مِنَ الْحَرَمِ ثُمَّ يُحْرِمَ فَإِنَّ ذَلِكَ مُجْزِئٌ عَنْهُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، وَلَكِنْ الْفَضْلُ أَنْ يُهِلَّ مِنَ الْمِيقَاتِ الَّذِي وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ مَا هُوَ أَبْعَدُ مِنَ التَّنْعِيمِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ تنعیم سے عمرہ کا احرام باندھنا افضل ہے، لیکن جس کا جی چاہے حرم سے باہر جا کر عمرہ کا احرام باندھ لے یہ کافی ہے، لیکن افضل یہ ہے کہ اس میقات سے عمرہ کا احرام باندھے جہاں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر کیا ہے، اور وہ دور ہے تنعیم سے۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.