كِتَابُ الْحَجِّ کتاب: حج کے بیان میں 6. بَابُ تَخْمِيرِ الْمُحْرِمِ وَجْهَهُ محر م کو اپنا منہ ڈھانپنا کیسا ہے
حضرت فرافصہ بن عمیر حنفی سے روایت ہے کہ انہوں نے دیکھا سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو عرج میں (ایک گاؤں کا نام ہے تین منزل پر مدینہ سے)، ڈھانپتے تھے منہ اپنا احرام میں۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1886 والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9177، 9178، 9179، 10035، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2842، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14450، 14454، 14455، 14458، 14459، والشافعي فى «الاُم» برقم: 241/7، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 13»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: ٹھوڑی کا اوپری حصہ سر میں داخل ہے محرم اس کو نہ چھپائے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9090، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14452، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 411/8، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 13»
قال مالك: وإنما يعمل الرجل ما دام حيا فإذا مات فقد انقضى العمل حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کفن دیا اپنے بیٹے واقد بن عبداللہ کو اور وہ مر گئے تھے حجفہ میں احرام کی حالت میں، اور کہا کہ اگر ہم احرام نہ باندھے ہوتے تو ہم اس کو خوشبو لگاتے اور ڈھانپ دیا سر اور منہ اُن کا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اس واسطے کہ سب تکالیفِ شرعیہ زندگی تک ہیں، جب آدمی مر گیا تو اس کا عمل بھی تمام ہو گیا۔ تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 14»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: جو عورت احرام باندھے ہو وہ نقاب نہ ڈالے منہ پر، اور دستانے نہ پہنے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1838، 1842، 5794، 5802، 5805، 5806، 5847، 5852، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1177، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2597، 2598، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3761، 3782، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1794، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2667، 2668، 2670، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3632، 3633، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1823،،، 1826، 1827، والترمذي فى «جامعه» برقم: 833، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1839، 1841، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2929، 2930، 2932، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1369، 9131، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4540، والحميدي فى «مسنده» برقم: 639، 640، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 15»
حضرت فاطمہ بنت منذر سے روایت ہے کہ ہم اپنے منہ ڈھانپتی تھیں احرام میں، اور ہم ساتھ تھیں سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالی عنہا کے، سو انہوں نے منع نہ کیا ہم کو۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1668، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2690، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 16»
|