كِتَابُ الْحَجِّ کتاب: حج کے بیان میں 69. بَابُ صَلَاةِ الْمُعَرَّسِ وَالْمُحَصَّبِ معرّس اور محصّب کی نماز کا بیان
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ بٹھایا بطحاء میں جو ذوالحلیفہ میں ہے، اور نماز پڑھی وہاں۔ کہا نافع نے: اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 484، 485، 487، 489، 491، 1532، 1535، 1553، 1573، 1574، 1767 م2، 1769، 1799، 2336، 7345، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1188، 1259، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3908، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2662، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2044، والترمذي فى «جامعه» برقم: 854، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1968، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2941، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9083، 9292، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4746، 4912، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 206»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو شخص حج کر کے مدینہ کو لوٹ کر جائے تو وہ معرس میں ٹھہرے اور نماز پڑھے، اور جو نماز کا وقت نہ ہو تو ٹھہر جائے جب تک نماز کا وقت آئے، پھر جتنی رکعتیں چاہے پڑھے، کیونکہ مجھے پہنچا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں رات کو ٹھہرے اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بھی وہاں اونٹ بٹھایا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 206»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ظہر اور عصر اور مغرب محصّب میں پڑھتے پھر مکہ جاتے رات کو اور طواف کرتے خانۂ کعبہ کا۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1766، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1310، و أبو داود: 2012، 2013، وأحمد فى «مسنده» برقم: 5750، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 207»
|