كِتَابُ الْحَجِّ کتاب: حج کے بیان میں 34. بَابُ الرَّمَلِ فِي الطَّوَافِ طواف میں ر مل کا بیان
قال مالك: وذلك الامر الذي لم يزل عليه اهل العلم ببلدنا سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: دیکھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ رمل کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجرِ اسود سے حجرِ اسود تک تین پھیروں میں۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے شہر کے علماء کا عمل اسی پر ہے۔ تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1557، 1568، 1570، 1651، 1785، 2505، 4352، 7230، 7367، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1213، 1263، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2947، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1785، والترمذي فى «جامعه» برقم: 817، 856، 857، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2951، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 400، 401، والدارمي: 1840، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11942، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1304، 1305، 1306، 1325، 1330، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 107»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما رمل کرتے تھے حجرِ اسود سے حجرِ اسود تک تین پھیروں میں، اور باقی چار پھیروں میں معمولی چال سے چلتے تھے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1603، 1604، 1616، 1617، 1644، 1691، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1227، 1228، 1261، 1262، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2710، 2743، 2762، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2943، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3698، 3921، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1805، 1891، 1893، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1883، 1884، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2950، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8946، 8947، 9309، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4708، 4718، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 108»
حضرت عروہ بن زبیر جب طواف کرتے خانۂ کعبہ کا تو دوڑ کر چلتے تین پھیروں میں، اور آہستہ سے کہتے: اے اللہ! سوائے تیرے کوئی سچا معبود نہیں، اور جِلا دے گا ہم کو بعد مرنے کے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 109»
حضرت عروہ بن زبیر نے دیکھا سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو، انہوں نے احرام باندھا عمرہ کا تنعیم سے، پھر دیکھا کہ وہ دوڑ کر چلتے ہیں پہلے تین پھیروں میں گرد خانۂ کعبہ کے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 110»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب احرام باندھتے مکہ سے تو طواف نہ کرتے بیت اللہ کا اور نہ سعی کرتے صفا مروہ کے درمیان میں، یہاں تک کہ لوٹتے منیٰ سے اور نہ رمل کرتے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9285، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2948، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14370، 15294، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3844، 3916، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 111»
|