صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2117. ‏(‏376‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ النُّزُولِ بِالْمُحَصَّبِ،
وادی محصب میں اترنا مستحب ہے،
حدیث نمبر: Q2990
Save to word اعراب
وإن لم يكن ذلك واجبا إذ الخلفاء الراشدون المهديون الذين امر النبي صلى الله عليه وسلم بالعض بالنواجذ على سنته وسنتهم قد اقتدوا بالنبي صلى الله عليه وسلم بالنزول به‏.‏ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ ذَلِكَ وَاجِبًا إِذِ الْخُلَفَاءُ الرَّاشِدُونَ الْمَهْدِيُّونَ الَّذِينَ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَضِّ بِالنَّوَاجِذِ عَلَى سُنَّتِهِ وَسُنَّتِهِمْ قَدِ اقْتَدَوْا بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنُّزُولِ بِهِ‏.‏
اگرچہ یہ فعل واجب نہیں ہے لیکن مستحب اس لئے ہے کہ خلفائے راشدین مہدیین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں اس وادی میں قیام کیا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنّت کے ساتھ ساتھ خلفائے راشدین کی سنّت کو بھی مضبوطی سے تھامنے کا حُکم دیا ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2990
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، ومحمد بن يحيى ، ومحمد بن سهل ، قالوا: حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، وابو بكر، وعمر، وعثمان ينزلون الابطح" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ سهل ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، وَعُثْمَانُ يَنْزِلُونَ الأَبْطَحَ" .
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم یہ سب حضرات وادی ابطح میں اُترتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2991
Save to word اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مذکورہ روایت کی طرح مروی ہے۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.