ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
وإن لم يكن ذلك واجبا إذ الخلفاء الراشدون المهديون الذين امر النبي صلى الله عليه وسلم بالعض بالنواجذ على سنته وسنتهم قد اقتدوا بالنبي صلى الله عليه وسلم بالنزول به. وَإِنْ لَمْ يَكُنْ ذَلِكَ وَاجِبًا إِذِ الْخُلَفَاءُ الرَّاشِدُونَ الْمَهْدِيُّونَ الَّذِينَ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَضِّ بِالنَّوَاجِذِ عَلَى سُنَّتِهِ وَسُنَّتِهِمْ قَدِ اقْتَدَوْا بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنُّزُولِ بِهِ.
اگرچہ یہ فعل واجب نہیں ہے لیکن مستحب اس لئے ہے کہ خلفائے راشدین مہدیین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں اس وادی میں قیام کیا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنّت کے ساتھ ساتھ خلفائے راشدین کی سنّت کو بھی مضبوطی سے تھامنے کا حُکم دیا ہے
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم یہ سب حضرات وادی ابطح میں اُترتے تھے۔