جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 1922. (181) بَابُ صِفَةِ الرُّكْنِ وَالْمَقَامِ وَالْبَيَانُ أَنَّهُمَا يَاقُوتَتَانِ مِنْ يَوَاقِيتِ الْجَنَّةِ حجر اسود اور مقام ابراہیم کی صفت اور اس بات کا بیان کہ یہ دونوں پتھر جنحجر اسود اور مقام ابراہیم کی صفت اور اس بات کا بیان کہ یہ دونوں پتھر جنّتی یاقوتوں میں سے دو یاقوت ہیںتی یا قوتوں میں سے دو یا قوت ہیں
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حجراسود اور مقام ابراہیم جنّتی یاقوتوں میں سے دو یاقوت ہیں۔ اللہ تعالی نے ان کا نور ختم کردیا تھا۔ اور اگر اللہ تعالی ان کے نور کو ختم نہ فرماتا تو مشرق و مغرب کے درمیان ہر چیز کو یہ دونوں روشن کر دیتے۔“
امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میرے علم کے مطابق امام زہری کی سند سے اس حدیث کو صرف ایوب بن سوید نے مسند بیان کیا ہے بشرطیکہ اس نے امام زہری سے اسے یاد رکھا ہو۔ اس حدیث کو امام زہری کے علاوہ مسافع بن شیبہ سے رجاء ابو یحییٰ نے بھی بیان کیا ہے۔ تخریج الحدیث: اسناده حسن لغيره
جناب مسافع بن شیبہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو تین بار قسم اُٹھاتے ہوئے سنا، اُنہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دیکر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، ”بیشک حجراسود اور مقام ابراہیم“ مذکرہ بالا کی مثل حدیث بیان کی امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مجھے ابورجاء کے بارے میں جرح اور تعدیل کا علم نہیں ہے۔ میں اس قسم کے راویوں کی حدیث کو حجت و دلیل نہیں بناتا۔
تخریج الحدیث: حسن
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.