صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1922. (181) بَابُ صِفَةِ الرُّكْنِ وَالْمَقَامِ وَالْبَيَانُ أَنَّهُمَا يَاقُوتَتَانِ مِنْ يَوَاقِيتِ الْجَنَّةِ
حجر اسود اور مقام ابراہیم کی صفت اور اس بات کا بیان کہ یہ دونوں پتھر جنحجر اسود اور مقام ابراہیم کی صفت اور اس بات کا بیان کہ یہ دونوں پتھر جنّتی یاقوتوں میں سے دو یاقوت ہیںتی یا قوتوں میں سے دو یا قوت ہیں
حدیث نمبر: 2732
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الزَّعْفَرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا رَجَاءٌ أَبُو يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُسَافِعُ بْنُ شَيْبَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ، أَنْشَدَ بِاللَّهِ ثَلاثًا، وَوَضَعَ أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" إِنَّ الْحَجَرَ وَالْمَقَامَ"، بِمِثْلِهِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَسْتُ أَعْرِفُ أَبَا رَجَاءٍ هَذَا بِعَدَالَةٍ وَلا جَرْحٍ، وَلَسْتُ أَحْتَجُ بِخَبَرِ مِثْلِهِ.
جناب مسافع بن شیبہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو تین بار قسم اُٹھاتے ہوئے سنا، اُنہوں نے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں دیکر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، ”بیشک حجراسود اور مقام ابراہیم“ مذکرہ بالا کی مثل حدیث بیان کی امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مجھے ابورجاء کے بارے میں جرح اور تعدیل کا علم نہیں ہے۔ میں اس قسم کے راویوں کی حدیث کو حجت و دلیل نہیں بناتا۔
تخریج الحدیث: حسن