صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1896. ‏(‏155‏)‏ بَابُ اسْتِحْبَابِ تَجْدِيدِ الْوُضُوءِ عِنْدَ إِرَادَةِ الْمَرْءِ الطَّوَافَ بِالْبَيْتِ عِنْدَ مَقْدِمِهِ مَكَّةَ
مکّہ مکرّمہ پہنچ کر بیت اللہ کا طواف شروع کرنے سے پہلے نیا وضو کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2699
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبد الرحمن بن وهب ، حدثنا عمي ، اخبرني عمر وهو ابن الحارث ، عن ابي الاسود محمد بن عبد الرحمن ، ان رجلا من اهل العراق , قال له: سل عروة بن الزبير ، عن رجل يهل بالحج فسالته، فقال:" قد حج رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبرتني عائشة انه اول شيء بدا به حين قدم مكة انه توضا، ثم طاف بالبيت" ، فذكر حديثا فيه بعض الطولحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَهْبٍ ، حَدَّثَنَا عَمِّي ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ رَجُلا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ , قَالَ لَهُ: سَلْ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ ، عَنْ رَجُلٍ يُهِلُّ بِالْحَجِّ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ:" قَدْ حَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّهُ أَوَّلُ شَيْءٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ مَكَّةَ أَنَّهُ تَوَضَّأَ، ثُمَّ طَافَ بِالْبَيْتِ" ، فَذَكَرَ حَدِيثًا فِيهِ بَعْضُ الطَّوْلِ
جناب محمد بن عبد الرحمٰن سے روایت ہے کہ ایک عراقی شخص نے اُن سے کہا کہ حضرت عروہ بن زبیر سے سوال کرو کہ حج کا احرام باندھنے والا شخص کیا کرے۔ تو میں نے اُن سے یہ سوال کیا۔ اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کیا ہے، مجھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ آپ نے مکّہ مکرّمہ پہنچنے پر سب سے پہلے وضو کیا پھر بیت اللہ کا طواف کیا، پھر کچھ طویل حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.