جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے |
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے 1886. (145) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا رَخَّصَ بِالْأَمْرِ بِقَطْعِ الْخُفَّيْنِ لِلرِّجَالِ دُونَ النِّسَاءِ اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف مردوں کو موزے کاٹ کر پہننے کی رخصت دی ہے
کیونکہ عورتوں کے لئے جوتوں کی موجودگی میں بھی موزے پہننے کی اجازت ہے۔ اس طرح آپ نے مردوں کی بجائے عورتوں کو ہر قسم کے موزے پہننے کی رخصت دی ہے
تخریج الحدیث:
حضرت سالم رحمه الله سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما (اپنی محرمه) عورتوں کے موزے (ٹخنوں سے نیچے) کاٹ دیتے تھے حتّیٰ کہ حضرت صفیہ بنت ابو عبید نے اُنہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے لئے موزے پہننے کی رخصت دی ہے۔ (تو انہوں نے موزے کاٹنے چھوڑ دیئے)۔
تخریج الحدیث: اسناده حسن
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.