صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1886. ‏(‏145‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا رَخَّصَ بِالْأَمْرِ بِقَطْعِ الْخُفَّيْنِ لِلرِّجَالِ دُونَ النِّسَاءِ
1886. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف مردوں کو موزے کاٹ کر پہننے کی رخصت دی ہے
حدیث نمبر: Q2686
Save to word اعراب
، إذ قد اباح للنساء الخفين وإن وجدن نعالا، فرخص للنساء في لبس الخفاف دون الرجال، إِذْ قَدْ أَبَاحَ لِلنِّسَاءِ الْخُفَّيْنِ وَإِنَّ وَجَدْنَ نِعَالًا، فَرَخَّصَ لِلنِّسَاءِ فِي لُبْسِ الْخِفَافِ دُونَ الرِّجَالِ
کیونکہ عورتوں کے لئے جوتوں کی موجودگی میں بھی موزے پہننے کی اجازت ہے۔ اس طرح آپ نے مردوں کی بجائے عورتوں کو ہر قسم کے موزے پہننے کی رخصت دی ہے

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2686
Save to word اعراب
حدثنا الفضل بن يعقوب الجزري بخبر غريب، حدثنا عبد الاعلى ، قال: قال محمد يعني ابن إسحاق ، حدثني الزهري ، عن سالم ، ان ابن عمر ، قد كان صنع ذلك يعني قطع الخفين للنساء حتى حدثته صفية بنت ابي عبيد ، عن عائشة :" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد رخص للنساء في الخفين" حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ بِخَبَرٍ غَرِيبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، قَالَ: قَالَ مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ ، عَنْ سَالِمٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، قَدْ كَانَ صَنَعَ ذَلِكَ يَعْنِي قَطْعَ الْخُفَّيْنِ لِلنِّسَاءِ حَتَّى حَدَّثَتْهُ صَفِيَّةُ بِنْتُ أَبِي عُبَيْدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ :" أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ رَخَّصَ لِلنِّسَاءِ فِي الْخُفَّيْنِ"
حضرت سالم رحمه الله سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما (اپنی محرمه) عورتوں کے موزے (ٹخنوں سے نیچے) کاٹ دیتے تھے حتّیٰ کہ حضرت صفیہ بنت ابو عبید نے اُنہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے لئے موزے پہننے کی رخصت دی ہے۔ (تو انہوں نے موزے کاٹنے چھوڑ دیئے)۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.