كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 65. باب جَوَازِ رُكُوبِ الْبَدَنَةِ الْمُهْدَاةِ لِمَنِ احْتَاجَ إِلَيْهَا: باب: بوقت ضرورت قربانی کے اونٹ پر سوار ہونے کا جواز۔
امام مالک نے ابو زناد سے انھوں نے اعرج سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا وہ قربانی کا اونٹ ہانک رہا ہے تو آپ نے فرمایا: "اس پر سوار ہو جا ؤ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول!! یہ قر بانی کا اونٹ ہے آپ نے فرمایا: " تمھا ری ہلا کت!اس پر سوار ہو جاؤ۔ دوسری یا تیسری مرتبہ (یہ الفاظ کہے)
مغیرہ بن عبد الرحمٰن حزامی نے ابو زناد سے اور انھوں نے اعرج سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا اس اثنا میں کہ ایک آدمی ہار ڈالے گئے اونٹ کو ہانک رہاتھا۔
ہمام بن منبہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: یہ احا دیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، پھر انھوں نے چند احادیث ذکر کیں ان میں سے ایک یہ ہے اور کہا اس اثنا میں کہ ایک شخص ہار والے قربانی کے اونٹ کو ہانک رہاتھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: " تمھا ری ہلا کت! اس پر سوار ہو جا ؤ۔ اس نے کہا اے اللہ کے رسول!!یہ قر بانی کا اونٹ ہے آپ نے فرمایا: " تمھاری ہلاکت! اس پر سوار ہو جاؤ۔ تمھاری ہلا کت! اس پر سوار ہو جاؤ۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایسے آدمی کے پاس سے گزرے جو اپنی قربانی کے اونٹ کو دھکیل رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”سوار ہو جا۔“ اس نے کہا: یہ قربانی کا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو یا تین مرتبہ فرمایا: کہ ”سوار ہو جا۔“
ہمیں وکیع نے مسعر سے حدیث بیان کی انھوں نے بکیر بن اخنس سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: میں نے ان (انس رضی اللہ عنہ) سے سنا کہہ رہے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے قربانی کے ایک اونٹ یا (حرم کے لیے) ہدیہ کیے جا نے والے ایک جا نور کا گزر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اس پر سوار ہو جا ؤ اس نے کہا: یہ قر بانی کا اونٹ یا ہدی کا جا نور ہے آپ نے فرمایا: "چا ہے (ایسا ہی ہے) "
ہمیں ابن بشر نے مسعر سے حدیث بیان کی، (کہا) مجھے بکیر بن اخنس نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے قربانی کا ایک اونٹ گزارا گیا آگے اسی کے مانند بیان کیا۔
ابن جریج سے روایت ہے (انھوں نے کہا) مجھے زبیر نے خبر دی کہا میں نے جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا ان سے ہدی پر سواری کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فر ما رہے تھے " جب اس (پر سوار ہو نے) کی ضرورت ہو تو اور سواری ملنے تک معروف (قابل قبول) طریقے سے اس پر سواری کرو۔
ہمیں معقل نے ابو زبیر سے حدیث بیان کی کہا: میں نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے ہدی (بیت اللہ کی طرف بھیجے گئے ہدیہ قر بانی) پر سواری کے بارے میں پو چھا تو انھوں نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہو ئے سنا: " دوسری سواری ملنے تک اس پر معروف طریقے سے سوار ہو جاؤ
|